16 دسمبر ، 2022
اسمارٹ فونز کا استعمال تو اب بیشتر افراد کرتے ہیں اور چونکہ یہ کافی مہنگے ہوتے ہیں تو لوگ ان ڈیوائسز کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
مگر روزمرہ کے استعمال میں کی جانے والی چند عام غلطیاں اسمارٹ فون کی زندگی مختصر کردیتی ہیں۔
درحقیقت یہ اتنی عام غلطیاں ہیں کہ بیشتر افراد کو تو احساس بھی نہیں ہوتا کہ وہ اس طرح اپنے فون کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ایسی ہی چند عام غلطیوں کے بارے میں جانیں جو اسمارٹ فون کی زندگی مختصر کردیتی ہیں۔
اگر آپ اپنے فون کو تکیے کے نیچے رکھ کر چارج کرتے ہیں، کسی گرم جگہ پر چھوڑ دیتے ہیں یا زیادہ توانائی خرچ کرنے والی ایپس سورج کی روشنی میں استعمال کرتے ہیں تو ان سب سے ڈیوائس کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بہت زیادہ درجہ حرارت سے اسمارٹ فون کی زندگی تیزی سے کم ہوتی ہے یا اسے مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اسمارٹ فونز میں استعمال ہونے والی بیٹریاں زیادہ درجہ حرارت میں بہتر طریقے سے کام نہیں کرسکتیں۔
تو اپنے فون کو سورج کی روشنی میں استعمال کرنے سے گریز کریں یا ایسی جگہوں سے دور رکھیں جہاں درجہ حرارت زیادہ ہو۔
اگر استعمال کے دوران فون گرم ہوجائے تو اسے رکھ کر ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر استعمال کریں۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگتا ہو کہ کیبل کنکٹر کو سپورٹ کرنے والے تمام چارجر ایک جیسے ہوتے ہیں، مگر یہ خیال درست نہیں۔
یہ ٹھیک ہے کہ اس طرح فون کو چارج کیا جاسکتا ہے مگر ہر چارجر آپ کے فون کو مؤثر طریقے سے چارج نہیں کرسکتا۔
ڈیوائس سے مطابقت نہ رکھنے والے چارجر سے بیٹری کی زندگی گھٹ جاتی ہے یا چارجنگ پورٹ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ڈیوائس سے مطابقت رکھنے والے اوریجنل چارجر اور کیبل کے استعمال کو ترجیح دیں۔
ہوسکتا ہے کہ آپ پلے اسٹور یا ایپ اسٹور میں کسی ایپ کو تلاش نہ کرپانے پر دیگر ذرائع کا رخ کریں، مگر تھرڈ پارٹی ایپ اسٹورز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے سے ڈیوائس میں میل وئیر یا دیگر سکیورٹی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نقصان دہ ایپس سے ڈیوائس میں وائرسز اور اسپائی وئیر انسٹال ہوسکتے ہیں جن کی مدد سے ہیکرز ذاتی تفصیلات، پاس ورڈز اور دیگر حساس معلومات چرا سکتے ہیں۔
اس لیے ہمیشہ آفیشل اسٹورز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کو ترجیح دیں۔
ہوسکتا ہے کہ بار بار مخصوص ایپس کے لیے سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کے نوٹیفکیشنز پسند نہ آتے ہوں، مگر یہ ڈیوائس کی اچھی کارکردگی اور اسے محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
عموماً اپ ڈیٹس میں صرف صارف کے تجربے کو بہتر بنانے پر ہی توجہ مرکوز نہیں کی جاتی بلکہ اکثر سکیورٹی اپ ڈیٹس کی جاتی ہیں تاکہ ڈیوائس محفوظ رہے۔
ان اپ ڈیٹس کو نظرانداز کرنے سے فون میل وئیر اٹیک کا آسانی سے نشانہ بن سکتا ہے، جبکہ اپ ڈیٹس سے فون کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔
اگرچہ فون کی بیٹری کی گنجائش وقت کے ساتھ گھٹ جاتی ہے مگر آپ کی اپنی عادات بھی یہ عمل تیز کرسکتی ہیں۔
مثال کے طور پر بیٹری کو چارجر پر لگا کر گھنٹوں کے لیے چھوڑ دینا یا ہر بار 100 فیصد چارج کرنا طویل المعیاد بنیادوں پر بہتر نہیں ہوتا۔
ایک اسمارٹ فون بیٹری کے چارج سائیکلز کی تعداد محدود ہوتی ہے (ایک چارج سائیکل سے مراد بیٹری کو 0 سے 100 فیصد چارج کرنا ہے) اور بار بار 100 فیصد چارج کرنے سے وقت کے ساتھ بیٹری کی زندگی محدود ہوجاتی ہے۔
فون کو 38 سے 80 فیصد کے درمیان چارج کرنا بہتر ہوتا ہے جس سے بیٹری لائف میں اضافہ ہوتا ہے۔
چارجنگ کے دوران فون کو استعمال کرنے سے بھی بیٹری لائف متاثر ہوتی ہے جبکہ چارجنگ کے لیے کسی ہوا دار جگہ کا انتخاب کریں تاکہ فون گرم نہ ہو۔
آپ اپنے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کو کئی ہفتوں تک آن نہیں چھوڑتے مگر کیا کبھی اسمارٹ فون کے بارے میں ایسا سوچا؟
اسمارٹ فونز بھی کافی حد تک کمپیوٹر سے ملتے جلتے ہوتے ہیں تو انہیں مہینوں تک آن رکھنا وقت کے ساتھ کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔
ہفتے میں کم از کم ایک بار فون کو چند منٹ کے لیے بند کرنے سے فون کی کارکردگی طویل المعیاد بنیادوں پر بہتر ہوتی ہے۔
فون کیس یا بیک کور ڈیوائسز کے تحفظ کے لیے کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
ان کورز کا مقصد گرنے یا کسی اور حادثے کی صورت میں فون کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔
فون کی اسکرین اور پورٹس کی صفائی کا خیال نہ رکھنے سے بھی ڈیوائس کی زندگی مختصر ہوسکتی ہے۔
اسکرین کے لیے مائیکرو فائبر کلاتھ کو صفائی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ پورٹس کے لیے نرم cotton swab سے مدد لی جاسکتی ہے۔