Time 12 فروری ، 2023
پاکستان

اسپیشل کورٹ نے سلیمان شہباز کو بےگناہ قرار دینے کی ایف آئی اے رپورٹ مسترد کردی

عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو 4 مارچ کو طلب کرتے ہوئے 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دے دیا— فوٹو:فائل
عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو 4 مارچ کو طلب کرتے ہوئے 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دے دیا— فوٹو:فائل

اسپیشل کورٹ سینٹرل نے منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ مسترد کر دی۔

اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج بخت فخر بہزاد نے سلیمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔

سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزم عدالت میں پیش ہوئے اورایف آئی اے نے اپنی رپورٹ پیش کی۔ سلیمان شہباز کے وکیل نے رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے 2 ہفتے کاوقت مانگ لیا جس پر عدالت نے سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی۔

بعدازاں عدالت نے تحریری حکم جاری کیا۔

جج بخت فخر نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ وہ حیران ہیں کہ تفتیشی افسر نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کے خلاف مواد دیکھے بغیر انہیں بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ بنا دی، عدالت ملزموں کو بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ پر عملدرآمد کی پابند نہیں۔

عدالت نے کہا کہ بظاہر سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کیخلاف مواد موجود ہے، اس لیے انہیں بطور ملزم طلب کیا جاسکتا ہے۔ 

عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو 4 مارچ کو طلب کرتے ہوئے 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے قراردیا کہ گواہوں کے بیانات سے استغاثہ کے الزامات کو تقویت ملتی ہے۔

جج نے فیصلے میں کہا کہ وہ جان بوجھ کر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا نام لکھنے سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ اُن سے پہلے والے جج ان کو بری کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :