17 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے سی این جی کی موجودہ قیمتیں 20 دسمبر تک برقرار رکھتے ہوئے حکم دیاہے کہ اوگرااوروزارت پٹرولیم دس سال کاریکارڈپیش کریں کہ سوئی گیس کمپنیوں نے کن نرخوں پرگیس خریدی۔ عدالتی حکم میں کہاگیاہے کہ سی این جی قیمتوں کے تعین کیلئے حکومت اوگراکوجلدپالیسی لائن جاری کرے۔اسلام آباد میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سی این جی قیمتوں پر درخواستوں کی سماعت کی۔اوگرا کے وکیل سلمان اکرم راجا نے عدا لت کو بتایا کہ سی این جی ایسوسی ایشن کی مشاورت سے ریجن ون میں فی کلو سی این جی کی قیمت 73روپے96پیسے جبکہ ریجن ٹو میں 65روپے 50پیسے تجویز گئی۔ فی کلو سی این جی پر کمپریشن لاگت کی مد میں 7روپے 22پیسے، آپریٹنگ لاگت کی مد میں 7روپے 90پیسے اور مارجن کی مد میں 3روپے 42پیسے تجویز کیے گئے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ سی این جی کی قیمتوں کا تعین سپریم کورٹ نے نہیں کرنا تاہم عدالت اس معاملے میں ایک ایک چیز کو دیکھے گی تاکہ عوام کی جیبوں سے پیسہ نہ نکالاجائے، انہوں نے کہاکہ اوگرا اتنا پارسا نہیں۔عدالت نے گیس کی مد میں گھریلو صارفین اور کھاد سیکٹر کو دی جانے والی سبسڈی کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔