پاکستان
17 دسمبر ، 2012

قائمہ کمیٹی نے صحافیوں کیخلاف واقعات سے متعلق رپورٹ مستردکردی

 قائمہ کمیٹی نے صحافیوں کیخلاف واقعات سے متعلق رپورٹ مستردکردی

اسلام آباد…سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات نے صحافیوں کیخلاف ہونیوالے واقعات سے متعلق وزارت اطلاعات کی رپورٹ مستردکردی ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر کاکہناہے کہ حقائق کیوں چھپائے جارہیہیں ، انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق پچھلے دس سالوں میں 88صحافی مارے گئے جس میں سے36ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے۔ اسلام آبادمیں سینیٹرکامل علی آغاکی صدارت میں ہونیوالے اجلاس میں وفاقی سیکرٹری اطلاعات چودھری رشید نے صحافیوں کے خلاف ہونے والے واقعات کی رپورٹ پیش کی ، جس میں کہاگیاہے کہ وزارت داخلہ کی دی گئی تفصیلات کے مطابق 2006 سے اب تک صحافیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے صرف35کیس رپورٹ ہوئے۔فرحت اللہ بابرکاکہناتھاکہ واضح کیاجائے کہ انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ درست ہے یا وزارت اطلاعات کی ؟ شہید صحافی حیات اللہ کے بچوں کو مالی معاونت کا وعدہ تک پورا نہیں کیاگیا،صرف ایک غیرملکی صحافی ڈ ینئیل پرل کے قاتلوں کے سوا کسی صحافی کے قاتل پکڑے گئے نہ کسی کوسزا ملی۔سینیٹ کمیٹی نے صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں،دھمکیوں اور حکومتی ایکشنز پر مبنی تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین پیمرا نے کہاکہ وزارت اطلاعات نجی چینلز پر مذہبی اور بھارتی مواد کے خلاف پالیسی بناکر دے توعمل کیاجائیگا، ابھی ترکی کے ڈراموں پرعدالت نے stay دے رکھاہے،نوٹس دیاتوتوہین عدالت لگ جائیگی۔

مزید خبریں :