اٹلی کشتی حادثے میں پشاور کا 14 سالہ اذان تاحال لاپتہ، والدین غم سے نڈھال

بچے کا ماموں اٹلی میں ہے، ان کے کہنے پر اسے بھیجا تاہم اب انھیں بیٹے کی جدائی کا غم نڈھال کیے ہوئے ہے، دعا کرتے ہیں کہ ہمارا لخت جگر بحفاظت مل جائے: والد اذان۔ فوٹو فائل
بچے کا ماموں اٹلی میں ہے، ان کے کہنے پر اسے بھیجا تاہم اب انھیں بیٹے کی جدائی کا غم نڈھال کیے ہوئے ہے، دعا کرتے ہیں کہ ہمارا لخت جگر بحفاظت مل جائے: والد اذان۔ فوٹو فائل

پشاور کے علاقے گلبرگ کے 14 سالہ اذان آفریدی کو بیرون ملک تعلیم کے حصول کی خواہش اٹلی لے گئی، ساتویں جماعت کا طالبعلم اذان آفریدی اٹلی میں ڈوبنے والی کشتی میں سوار تھا۔

خاندان والوں کے مطابق اذان آفریدی کا اب تک پتا نہیں چل سکا، وہ کئی راتوں سے جاگے ہوئے ہیں اور ہر آنے والی کال اسی امید پر اٹھاتے ہیں کہ انھیں اذان کی خیریت کے بارے میں مطلع کیا جائے گا تاہم اب تک کہیں سے اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ملیں۔

اذان آفریدی کے والد جو پراپرٹی ڈیلر ہیں کا کہنا ہے کہ بیٹے کو ملک سے باہر پڑھنے کا شوق تھا، بچے کا ماموں اٹلی میں ہے، ان کے کہنے پر اسے بھیجا تاہم اب انھیں بیٹے کی جدائی کا غم نڈھال کیے ہوئے ہے، دعا کرتے ہیں کہ ہمارا لخت جگر بحفاظت مل جائے۔

اذان کی بہن نے جیو نیوز کو بتایا کہ اٹلی میں ان کے ماموں سفارت خانے سے رابطے میں ہیں، ڈی این اے میچ بھی کرائے گئے تاہم اذان کا پتا نہیں چل سکا۔

اذان کی ٹیچر کے مطابق اذان اچھا طالب علم ہے لیکن اسے بیرون ملک جاکر پڑھنے کا جنون تھا، کشتی میں اذان کے ساتھ سوار اور بچ جانے والے دوست کا کہنا ہے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کے ہاتھ تھامے ہوئے تھے، یکدم ہاتھ چھوٹ گئے اور اس کے بعد اسے تو باہر نکال کر کیمپ میں شفٹ کر دیا گیا لیکن اذان کا کچھ پتا نہیں چل رہا ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ترکیہ سے اٹلی جانے والی کشتی الٹنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 62 غیر ملکی جاں بحق ہو گئے تھے۔

مزید خبریں :