پیراگون ریفرنس: خواجہ برادران کیخلاف مزید کارروائی نہ کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع

فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) نے خواجہ برادران (سعدرفیق اور سلمان رفیق) کے خلاف پیراگون ریفرنس میں مزید کارروائی نہ کرنےکی رپورٹ  احتساب عدالت لاہور میں پیش کردی۔

نیب رپورٹ کے مطابق وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ دوران جرح منحرف ہوچکا ہے، سعد رفیق سمیت تمام ملزموں کے خلاف پیراگون ریفرنس کے الزامات ثابت نہیں ہوسکتے،  ریفرنس میں سعد رفیق  اور سلمان رفیق پر پیراگون سوسائٹی کے مالکان ہونے کا الزام کالعدم ہوچکا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ نیب جون2007 میں خواجہ برادران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری پہلے ہی بند کرچکا ہے، اشتہاری رہنے والے 3 ملزموں نے سعدرفیق اور سلمان رفیق کے پیراگون کے شراکت دار  ہونے سے انکار کیا،  ندیم ضیا،عمرضیا اور فاران علی پر عوام سے فراڈکا جرم ثابت نہیں ہوتا، ریفرنس کےملزموں پر بےنامی دار کا الزام بھی نیب قانون کے تحت ثابت نہیں ہوتا۔

نیب کا کہنا ہےکہ پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں تمام ترمالی ترسیلات خالصتاً نجی اور کاروباری نوعیت کی ہیں، سوسائٹی نے ریاست کی کسی زمین پرکوئی قبضہ نہیں کیا، نئے 60 میں سے 52 دعویداروں نے پیراگون سے معاملات طے  پاجانےکا بیان دیا ہے،8 دعویداروں کی مجموعی طورپر 58 ملین کی رقم ابھی متنازع ہے، 8 دعویداروں میں سے4 دعویدار ہاؤسنگ سوسائٹی کے ڈیفالٹر ہیں، باقی4 دعویدار  زمین کا قبضہ یا رقم لینےکو تیار نہیں ہیں۔

نیب رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ نیب کی کارروائی کی وجہ سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے یوٹیلیٹی سروسز منقطع ہوچکی تھیں،  پیراگون میں گھروں کےنقشوں کی منظوری، یوٹیلیٹی سروسز کی فراہمی میں آسانی کے لیے انتظامیہ کوبھی رپورٹ سے آگاہ کردیا جائے۔

نیب کے ضمنی ریفرنس کے بعد عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار  سے  متعلق29 مارچ کو معاونت طلب کرلی، عدالت نے سعدرفیق اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستوں پر وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

مزید خبریں :