کھیل
Time 28 مارچ ، 2023

امید ہے یہ نوجوان کھلاڑی آنے والے وقت میں اسٹارز بنیں گے: شاداب خان

پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا میرے لیے قابل فخر لمحہ تھا،بدقسمتی سے ہم سیریز نہیں جیت پائےلیکن نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ ہے__فوٹو: ای ایس پی این
پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا میرے لیے قابل فخر لمحہ تھا،بدقسمتی سے ہم سیریز نہیں جیت پائےلیکن نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ ہے__فوٹو: ای ایس پی این

افغانستان کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ وہ پرامید ہیں، یہ تمام نوجوان کھلاڑی آنے والے وقت کے اسٹار ہوں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شاداب کی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا میرے لیے قابل فخر لمحہ تھا،بدقسمتی سے ہم سیریز نہیں جیت پائےلیکن نوجوان کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ ہے، آخری میچ میں نوجوان کھلاڑیوں نے اپنا ٹیلنٹ دکھایا۔

شاداب نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ نوجوان کھلاڑی آنے والے وقت میں اسٹارز بنیں گے،پی ایس ایل میں پرفارم کر کے آنے والوں کے لیے یہ کنڈیشنز مختلف تھیں، کھلاڑیوں کی عمریں کم ہیں وہ نروس ہو جاتے ہیں لیکن اچھی چیز یہ ہے کہ انہوں نے جلد خود کو ہم آہنگ کیا۔

افغانستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے کپتان نے مزید کہا کہ میں کھلاڑیوں سے یہی چاہتا ہوں کہ کبھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے،پہلے دو میچز میں کھلاڑیوں نے جو فائٹ کی وہ غیر معمولی تھی، ان کنڈیشنز سے نوجوان کھلاڑیوں کو سیکھنا چاہیے، تجربہ جاصل کریں اور جس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے اب اس پر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو کھیل سے آگاہی پر ابھی تھوڑا کام کرنا ہو گا،صورتحال کے مطابق شاٹ سلیکشن ہونی چاہیے،  مجھے امید ہے کہ جلد چیزیں سیکھ جائیں گے۔

فاسٹ بولر احسان اللہ کے لیے شاداب کا کہنا تھا کہ اس کی جس طرح کی اسپیڈ ہے اسے ان کنڈیشنز میں بھی کھیلنا مشکل ہے،پاکستان کے لیے یہ چیز اچھی ہے کہ ہمارے پاس اس طرح کی پیس ہے، شاہین آفریدی، حارث روف نسیم شاہ اور وسیم کو اب احسان اللہ جوائن کر چکا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی میں 100 وکٹیں لے کر ریکارڈ بنانے پر شاداب نے کہا کہ میں پاکستان کا پہلا بولر ہوں جس نے 100 وکٹیں لیں ، جتنا شکر ادا کروں کم ہے،یہ سب مجھے خواب کی طرح لگتا ہے،  میں چاہتا ہوں کہ یہ اسی طرح چلتا رہے اور میں ملک کا نام روش کرتا رہوں۔

مزید خبریں :