20 اپریل ، 2023
چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کے بلا مقابلہ وزیر اعظم منتخب ہوگئے، 52 کے ایوان میں انہیں 48 ووٹ ملے جس کے بعد انہوں نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی تاریخ کا سب بڑا مینڈیٹ حا صل کرلیا۔
آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہوا، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے رات 12 بجکر 40 منٹ سے 12 بجکر 55 منٹ تک کا وقت دیا گیا۔
سیکرٹری اسمبلی آزاد کشمیر کے مطابق حکومت کی جانب سے کسی کے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے جس کے بعد اسپیکر انورالحق کو بلامقابلہ وزیراعظم منتخب کیا گیا لیکن بلا مقابلہ انتخاب کے بعد بھی ووٹنگ کا عمل کرایا گیا۔
آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا ہنگامی اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کیا گیا تاہم کچھ دیر کے بعد ووٹنگ کے عمل کے لیے اجلاس ڈپٹی اسپیکر چوہدری ریاض کی صدارت میں شروع ہوا۔
ووٹنگ میں 52 کے ایوان میں چوہدری انوارالحق کی حمایت میں 48 ووٹ پڑے، پی ٹی آئی کے دو ارکان نے وزیراعظم آزادکشمیر کے انتخاب میں حصہ نہیں لیا جبکہ جموں کشمیر پیپلزپارٹی کے سردار حسن ابراہیم اور مسلم کانفرنس کے سردار عتیق بھی ووٹنگ کے عمل میں شریک نہیں ہوئے۔
انوار الحق نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی تاریخ کا سب بڑا مینڈیٹ حا صل کیا۔
ذرائع کے مطابق انوار الحق نے اپوزیشن جماعتوں سے پاور شیئرنگ فارمولا طے کرلیا جبکہ صدر آزاد کشمیر بیر سٹرسلطان محمود کے مواخذے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا، اس کے علاوہ آئندہ صدر اور اسپیکر کا فیصلہ بھی طے پا چکا۔
چوہدری انوارالحق کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر سے ہے، وہ 2006 میں پہلی بار ممبر اسمبلی منتخب ہوئے، انوارالحق دو بار اسپیکر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آزادکشمیر ہائیکورٹ نے وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت میں سزا سنائی تھی۔
عدالت نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو عدالت برخاست ہونے تک سزا سنائی اور انہیں کسی بھی عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا تھا۔