شدید گرمی میں ’لُو‘ لگنے سے کیسے بچاجائے؟

شدید گرمی کے دوران بلڈ پریشر میں کمی، ہاتھ پیروں میں سوجن ، پیشاب میں جلن ، زیادہ پسینے کے اخراج سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی یا پھر لو لگنے جیسے خطرات بڑھ جاتے ہیں/فوٹوفائل
شدید گرمی کے دوران بلڈ پریشر میں کمی، ہاتھ پیروں میں سوجن ، پیشاب میں جلن ، زیادہ پسینے کے اخراج سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی یا پھر لو لگنے جیسے خطرات بڑھ جاتے ہیں/فوٹوفائل

محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں سورج کا پارہ ہائی ہونے حتیٰ کے ملک کے مختلف علاقوں کے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہنے کے حوالے سے وارننگ جاری کردی ہے۔

محکمہ موسمیات نے اسلام آباد، بالائی اور وسطی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں درجہ حرارت 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ سندھ، جنوبی پنجاب اوربلوچستان میں درجہ حرارت 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

شدید گرمی میں صحت کو درپیش خطرات 

شدید گرمی کے دوران بلڈ پریشر میں کمی، ہاتھ پیروں میں سوجن ، پیشاب میں جلن ، زیادہ پسینے کے اخراج سے جسم میں پانی اور نکیات کی کمی یا پھر لو لگنے جیسے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا
فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا 


لُو لگنے کی علامات

ماہرین کے مطابق لو لگنے کی علامات میں متلی، چکر آنا ، سر درد ، شدید پسینہ، الجھن ، بے چینی اور تھکاوٹ شامل ہیں ۔

سخت گرمی اور احتیاطی تدابیر 

گرمی کی لہر میں شدت کے دوران آپ نے خود اور اپنے پیاروں کو کیسے محفوظ بنانا ہے اس حوالے سے متعلقہ اداروں اور ماہرین کی جانب سے کیا ہدایات جاری کی گئی ہیں آئیے جانتے ہیں۔

فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا
فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا

گرمی میں پانی کا استعمال بڑھادیں ،صاف پانی کا استعمال اوآر ایس کے ساتھ کریں،

  • تیز دھوپ سے بچیں اور سر کو ڈھانپ کر رکھیں۔
  • گرمی میں ہلکے، ڈھیلے اور نرم کپڑے پہنیں۔
  • گرمی میں اگر کوئی بیہوش ہوجائے تو سر پرٹھنڈا پانی ڈالیں، متاثرہ شخص کو سایہ دار جگہ پر لے جائیں زیادہ طبیعت بگڑنے کی صورت میں قریبی اسپتال سے رابطہ کریں ۔
  • دن کے گرم اوقات میں گھر کی کھڑکیوں کو بند رکھیں، پردوں کو بھی بند رکھیں
  • یاد رکھیں تمام افراد بالخصوص بچوں اور بزرگوں کو گرمی میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
  • غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں ، گھر میں رہیں حتیٰ کہ ورزش بھی کم کردیں۔
  • جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کیلئے ٹھنڈے پانی سے نہائیں اور برف اور پنکھوں کا استعمال کریں۔
  • باہر نکلتے وقت چھتری یا ٹوپی کا استعمال کریں۔
  • مویشیوں اور پالتو جانوروں کی ضروریات کا خاص خیال رکھیں۔
  • سفر سے قبل  گاڑیوں کے انجن میں پانی اور ٹائروں میں پریشر چیک کریں
  •   تمام افراد بالخصوص بچوں اور بزرگوں کو گرمی میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

گرم موسم میں کن دواؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے؟

برطانوی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ، دل کے عارضے مییں مبتلا افراد واٹر پلز استعمال کرتے ہیں یہ دوائیں جسم میں تیزی سے پانی کے اخراج کا سبب بنتی ہیں لیکن گرمی کی شدت میں اضافے کے دوران ان دواؤں کا استعمال جسم کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

اسی طرح اینٹی ہائپر ٹینسو بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بننے والی ادویات، مرگی اورپاکنسنز کیلئے استعمال ہونے والی ادویات بھی نقصان دہ ہیں۔ 

مزید خبریں :