27 جون ، 2023
وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تمام ججوں کی بنیادی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ 30 جون سے پہلے ہوجائے گا، اس سلسلے میں سمری بھیجی جاچکی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ عوام پرمہنگائی کا بوجھ تھا اور ہے، پچھلے چارپانچ سال میں روپے کا بیڑا غرق ہوا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوجائیں گے اور اگلے ایک دو دن اہم ہیں، امید ہےقوم کواچھی خبرملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے مراعات کے بل کو منی بل کا حصہ نہیں بنایا، مسلم لیگ ن کا اصولی فیصلہ کہ چیئرمین سینیٹ کے مراعات کے بل کو سپورٹ نہیں کریں گے اور اس بل کو قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈیفنس میں اخراجات کم کرنے کی گنجائش نہیں، سول سروسز کے اخراجات میں کچھ کمی کی گنجائش ہے، حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کیے ہیں، پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کے معاہدے پورے نہیں کیے، معیشت کی بہتری کیلئے میثاق معیشت کرنا پڑے گا، ہم سب کو خوشی سے ملک کیلیے قربانی دینی چاہیے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ 2 لاکھ سے اوپر تنخواہ داروں پر ٹیکس میں ڈھائی فیصد اضافہ ہواہے، دولاکھ سے نیچے کی سلیبس پرکوئی اضافہ نہیں ہوا، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ ہے، اس لیے تنخواہوں میں اضافہ کیا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تمام ججوں کی بنیادی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ 30 جون سے پہلے ہوجائے گا، اس سلسلے میں سمری بھیجی جاچکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یورپ اور امریکا میں پی آئی کی فلائٹس پر پابندی ہٹوانے کی کوشش کررہے ہیں جس کے لیے سول ایوی ایشن کے قوانین میں تبدیلی کرکے انہیں انٹرنیشنل قوانین سے ہم آہنگ کررہے ہیں اور ستمبر میں پابندی ہٹ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکا کی پروازیں بند ہونےسے 71 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہوا، اسلام آباد ائیرپورٹ کو لیز پر نہیں دےرہے، آؤٹ سورس کررہےہیں۔