Time 24 جولائی ، 2023
کھیل

جنوبی افریقا کے سابق کرکٹر کی ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم سے متعلق پیشگوئی

جارح مزاج بیٹر ہرشل گبز پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے فین ہیں، وہ پاکستان سپر لیگ میں بابر اعظم کے ساتھ کام کر چکے ہیں__فوٹو: جیو نیوز
جارح مزاج بیٹر ہرشل گبز پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے فین ہیں، وہ پاکستان سپر لیگ میں بابر اعظم کے ساتھ کام کر چکے ہیں__فوٹو: جیو نیوز

جنوبی افریا کے سابق جارح مزاج بیٹر ہرشل گبز کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیموں میں سے ایک ہے، ٹاپ فور میں پاکستان ٹیم پہنچے گی کیونکہ اس کے لیے کنڈیشنز سازگار ہیں ۔

ساؤتھ افریقا کی جانب سے 90 ٹیسٹ ، 248 ون ڈے میچز اور 23 ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے ہرشل گبز نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں انڈر 13 اور انڈر 16 ایج گروپ کوچنگ پروگرام میں حصہ لیا ۔ 

اس موقع پر انہوں نے  جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیموں میں شامل ہے، عدم تسلسل ضرور ہے  لیکن سب جانتے ہیں کہ پاکستان ٹیم میچ ڈے پر کیسے کلک کر سکتی ہے ، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان ٹیم میں ہمیشہ ایکس فیکٹر پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ خطرناک ٹیم ہے ، ورلڈ کپ کی کنڈیشنز پاکستان کے لیے سازگار ہیں ، یہ ٹیم ٹاپ فور میں شامل ہو گی۔

بابر اعظم کو ہرشل گبز کیا بتانا چاہتے ہیں ؟

جارح مزاج بیٹر ہرشل گبز پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے فین ہیں، وہ پاکستان سپر لیگ میں بابر اعظم کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔

ہرشل کا ماننا ہے کہ بابر اعظم تسلسل کے ساتھ رنز کرنا جانتے ہیں جو کہ ناقابل یقین ہے ،ان کا ٹیمپرامنٹ شاندار ہے، وہ رنز کرنا جانتے ہیں، ان میں رنز بنانے کی بھوک بھی ہے، وہ جتنے بھی رنز بنا لیں ، مطمئین نہیں ہوتے۔

گبز نے کہا کہ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کم تیزی سے رنز بناتے ہیں وہ اسٹرائیک ریٹ بہتر کرنا جانتے ہیں ، میرے خیال میں وہ اسٹرائیک ریٹ کے لیے کچھ رنز کی قربانی دے سکتے ہیں ، میں کچھ آئیڈیا پر ان سے بات کروں گا ،لیکن کچھ بھی کہہ لیں وہ بہترین بیٹرز میں سے ہیں۔

ایشیا کے بیٹرز کو  کیا کرنا ہوگا ؟

پاکستان میں اپنی اسائنمنٹ کے لیے آنے پر انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے میں کبھی لاہور سے گیا ہی نہیں ، ہوٹل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، ایسا محسوس کیا کہ ساؤتھ افریقا کی ٹیم میں ہی ہوں۔

ہرشل گبز نے کہا کہ میں یہاں آکر بہت خوش ہوں ، ایج گروپ کے ٹیلنٹ کے ساتھ کام کر رہا ہوں ، بدقسمتی سے وقت کم ہے ، میں انڈر 13 اور 16 کے ساتھ انڈر 19 کو بھی دیکھنا چاہتا تھا ، میں سمجھتا ہوں کہ ایشیا کے بیٹر فرنٹ فٹ پر زیادہ مضبوط ہیں ،بیک فٹ پر وہ مضبوط نہیں ہوتے ، انہیں دونوں پر اچھا کھیلنا ہے اس مائنڈ سیٹ کو جلد یا دیر سے تبدیل کرنا ہے ، کوچز کو اس پر کام کرنا ہے ،میں بھی اس بارے میں نوجوان بیٹرز کو بتا رہا ہوں ۔

صرف تیز کھیلنا ہی اہم نہیں:

ہرشل گبز نے کہا کہ ریٹائر منٹ کے بعد مجھے کوچنگ میں بہت مواقع مل رہے ہیں ، ماڈرن ڈے کرکٹ میں خاص طور پر میں بیٹنگ کو زیادہ اچھا سمجھتا ہوں ، لیکن میں نے دیکھا ہے کہ آج کا نوجوان نئے نئے انداز سے اپنی اننگز کو بناتا ہے ، بیٹرز بولرز کی تفریق کیے بنا نئے جارحانہ انداز میں شاٹس کھیلتے ہیں۔

ہرشل گبزنے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ٹاپ آرڈر میں میں نے ہی جارحانہ انداز شروع کیا،   مجھ سے پہلے 1996 ورلڈ کپ میں جے سوریا اورکالو ویتھارنا نے جارحانہ کھیلنا شروع کیا ، اہم بات تیز کھیلنا نہیں ، یہ دیکھنا ہے کہ آپ نے ٹیم کے کس رول میں کھیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور ویرات کوہلی تینوں فارمیٹ تسلسل کے ساتھ کھیل رہے ہیں ، تیز کھیلنے کے ساتھ رنز بنانے کی بھوک اور تسلسل بھی ہونا چاہیے ، تیز رفتاری سے بنائےگئے کم رنز پر خوش نہیں ہونا چاہیے ، تسلسل ہونا چاہیے اور ٹیم کے دیے گئے رول کے مطابق ہونے چاہئیں ۔

مزید خبریں :