07 جنوری ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ آج ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو جاری کئے گئے توہین عدالت کے نوٹس کی سماعت کرے گی جبکہ ایم کیو ایم کے وکلاء کی جانب سے الطاف حسین کو حاضری سیاستثنا دینے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے متحدہ کے قائد الطاف حسین کو جلسے میں عدالت کے بارے میں نامناسب ریمارکس دینے پرتوہین عدالت کا نوٹس جاری کیاتھا اور سات جنوری کوعدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔ متحدہ کی جانب سے ڈاکٹر فروغ نسیم اور قاضی خالد ایڈووکیٹ نے الطاف حسین کو حاضری سے مستثنیٰ قرار دینے اور اُن کی جگہ وکیل یا ڈاکٹر فاروق ستار کے پیش ہونے کی اجازت طلب کی ہے۔ متحدہ نے ڈاکٹرفروغ نسیم ، قاضی خالد، رانا آصف ، عبداللہ کاکڑ، پیر لیاقت علی، چوہدری محمد رمضان، احسن بھون، کامران مرتضیٰ ، بھجن داس تیجوانی پر مشتمل وکلا کا نو رکنی پینل منتخب کیا ہے۔ عدالت نے الطاف حسین کی ججز سے متعلق تقریر کا جائزہ لینے کے بعد اسے سپریم کورٹ کے ججز کو پیشگی دھمکیاں دے کر عدالت کی کارروائی میں رکاوٹ اور مداخلت کے مترادف قرار دیا تھا۔ عدالت نے الطاف حسین کی تقریر کو ججز کا تمسخراڑانے کے مترادف بھی قرار دیا تھا۔ الطاف حسین کو آرٹیکل 204 کے تحت نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کرتیہوئے انہیں 7جنوری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔عدالت نے سیکریٹری خارجہ کو بھی ان کے بیرون ملک پتے پر نوٹس بھجوانے کی ہدایت کی تھی۔ جبکہ الطاف حسین معرفت ڈاکٹر فاروق ستار بھی نوٹس دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔