چین کی پہلی معلق مونو ریل ٹرین جسے چلانے کیلئے انسانوں کی ضرورت نہیں

یہ وہ ٹرین ہے / فوٹو بشکریہ پیپلز ڈیلی
یہ وہ ٹرین ہے / فوٹو بشکریہ پیپلز ڈیلی

چین نے پہلی ایسی معلق مونو ریل ٹرین متعارف کرائی ہے جسے چلانے کے لیے انسانوں کی ضرورت نہیں۔

چین کے شہر ووہان میں اس ٹرین کو متعارف کرایا گیا۔

ابھی اس منصوبے کے پہلے مرحلے کو عوام کے لیے کھولا گیا اور لوگ 10 کلو میٹر سے زائد فاصلے تک اس ٹرین پر سفر کر سکیں گے۔

فضا میں معلق نظر آنے والی مونو ریل ٹرین 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکے گی۔

اس ٹرین کا تمام تر آپریشن جیسے چلنا، اسٹیشنز پر رکنا یا دروازے کھلنا وغیرہ مکمل طور پر آٹومیٹک ہے اور اس کے لیے انسانوں کی ضرورت نہیں۔

آپٹکس ویلی ٹریک نامی کمپنی اس ٹرین کو چلا رہی ہے اور اس کے مطابق مونو ریل کا ڈیزائن منفرد ہے۔

ووہان شہر میں اس ٹرین کو چلایا گیا ہے / فوٹو بشکریہ پیپلز ڈیلی
ووہان شہر میں اس ٹرین کو چلایا گیا ہے / فوٹو بشکریہ پیپلز ڈیلی

کمپنی نے بتایا کہ یہ ٹرین ایک سنگل لائن پر معلق نظر آتی ہے اور اس پر سفر کرنے والے افراد کو ٹریفک جام جیسے مسئلے سے نجات مل جائے گی۔

یہ ٹرین فضا میں الٹی معلق نظر آتی ہے اور اس میں سفر کرنے والے افراد ووہان شہر کا منفرد نظارہ کر سکتے ہیں۔

فضا میں معلق ہونے کی وجہ سے اسے اسکائی ٹرین بھی کہا جاتا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں اس ٹرین پر 220 افراد سفر کر سکیں گے۔

یہ ٹرین مقناخیزی نظام کے تحت سفر کرے گی یعنی ٹرین پٹری کے مقناطیسی میدان پر ہوا میں معلق ہوکر چلتی ہے۔

ٹریک کے لیے طاقتور مقناطیس استعمال کیے گئے ہیں جو مسلسل اتنی طاقت فراہم کرتے ہیں جس سے یہ ٹرین ہوا میں تیرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

مزید خبریں :