11 جنوری ، 2013
کوئٹہ…کوئٹہ بم دھماکو ں میں جانی نقصان پر اقوا م متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے، دھماکوں کو غیر ملکی میڈیا مختلف پیرائے میں بیان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کوئٹہ بم دھماکوں کی مذمت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ حکومت دہشت گردی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیگی۔نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ ملک کے ہزارہا اندرونی تنازعات انتخابات کے نقطہ نظر کوغیر مستحکم کر سکتے ہیں۔ یہ بم دھماکے اسی بات کا ثبوت ہیں ، واشنگٹن پوسٹ نے واقعے کوفرقہ وارانہ فسادات اور کرمنل گینگز کی کارروائی قراردیا ہے ، جس میں افغانستان سے ہجرت کرکے آئے ہزارہ کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق دہشت گردی کا نشانہ بننے والے دونوں شہر کوئٹہ اور سوات ایک لمبے عرصے تک افغان طالبان کے زیر اثر رہے ہیں ، غیرملکی فوجیوں سے لڑائی کے لیے افغان طالبان اسی علاقے کو استعمال کرتے رہے ہیں ۔برطانوی اخبار دی گارجین نے بم دھماکوں کے واقعے کو صفحہ اول پر جگہ دی ہے، گارجین لکھتا ہے کہ یہ واقعات ایسے موقع پر ہوئے ہیں جب سیاست تناوٴ کاشکار ہے ، اتحادی حکومت ا،قتدار چھورنے انتخابات لڑنے کی تیاری کے ساتھ دینی عالم ایک بڑے مارچ سے نمٹنے کی بھی تیاری کررہی ہے ،خلیج ٹائمز نے دو خود کش حملوں کے ساتھ اس کے بعد کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ دھماکے سے پاور سپلائی معطل ہوگئی ، اور علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا،غیرملکی خبر ایجنسی نے اسے سال 13 مئی 2011 کے بعد سب سے زیادہ خطرناک ، خون آشام دھماکے کہا ہے۔