ہمارے نظام شمسی کے منفرد ترین سیارے کا انوکھا روپ

یہ تصویر ستمبر میں کھینچی گئی تھی / فوٹو بشکریہ ناسا
یہ تصویر ستمبر میں کھینچی گئی تھی / فوٹو بشکریہ ناسا

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہمارے نظام شمسی کے سیارے یورینس کا وہ روپ پیش کیا ہے جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصویر کی سب سے خاص بات یورینس کے گرد نظر آنے والے رنگز ہیں جو عام طور پر نظر نہیں آتے۔

ویسے تو جیمز ویب کائنات کے دور دراز کے حصوں کی دنگ کر دینے والی تصاویر کھینچنے والی اسپیس ٹیلی اسکوپ ہے مگر وہ ہمارے نظام شمسی کی نئی تفصیلات بھی سامنے لا رہی ہے۔

ہمارے نظام شمسی کے 7 ویں سیارے یورینس کی پہلی تصویر وائجر 2 نے 1986 میں کھینچی تھی، جس میں یہ شوخ نیلے رنگ کا سیارہ نظر آتا تھا۔

مگر جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے نیئر انفرا ریڈ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس سیارے کے آنکھوں سے اوجھل عناصر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے۔

ناسا کی جانب سے اپریل میں بھی جیمز ویب سے لی گئی یورینس کی تصویر جاری کی گئی تھی مگر نئی تصویر میں زیادہ تفصیلات موجود ہیں۔

ستمبر میں کھینچی گئی اس نئی تصویر میں یورینس کے رنگز جگمگا رہے ہیں جبکہ اس سیارے کے 27 میں سے کچھ چاند (نیلے نقطے یا بلیو ڈاٹس) بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

یورینس / فوٹو بشکریہ ناسا
یورینس / فوٹو بشکریہ ناسا

اس تصویر کی ایک خاص بات اس کے قطب شمالی کو دکھانا ہے۔

تصویر میں سیارے کی آب و ہوا کی جھلک بھی دیکھی جاسکتی ہے اور قطبی حصے میں طوفان نظر آرہے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ سیارہ رقبے کے اعتبار سے ہمارے نظام شمسی کا تیسرا جبکہ وزن کے اعتبار سے چوتھا بڑا سیارہ ہے۔

یورینس ایسا منفرد سیارہ ہے جو اپنے مدار کے گرد ترچھے انداز سے گردش کرتا ہے۔

یورینس کا ایک سال زمین کے 84 سال کے برابر ہوتا ہے مگر وہاں کا ایک دن محض 17 گھنٹے کا ہوتا ہے۔

ناسا کی جانب سے مستقبل قریب میں ایک مشن یورینس کی جانب بھیجا جائے گا کیونکہ ابھی بھی اس سیارے کے بارے میں کافی کچھ معلوم نہیں۔

اس کے لیے جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی مدد بھی لی جائے گی۔

مزید خبریں :