01 جنوری ، 2024
لاہورہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما سردار لطیف کھوسہ کے بیٹے خرم لطیف کھوسہ کے خلاف درج مقدمہ خارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے خرم لطیف کھوسہ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ خرم لطیف کھوسہ کو ان کے آفس کے باہر سے گرفتار کیا گیا لہٰذا عدالت ان کو بازیاب کرکے رہا کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ خرم لطیف کھوسہ کو عدالت پیش کیا جائے جس پر پولیس نے خرم لطیف کھوسہ کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ خرم لطیف کھوسہ کو پولیس اہلکار کی یونیفارم پھٹنےپر درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔
عدالت نے کہا کہ خرم لطیف کھوسہ کو ہتھکڑی کیوں لگا کر پیش کیا گیا جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔
عدالت نے ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دیا اوروکلا کے دلائل کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔
بعدازاں عدالت نے درخواست کو منظورکرلیا اورخرم لطیف کھوسہ کے خلاف درج ایف آئی آرخارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے انھیں رہا کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خرم لطیف کھوسہ کو پولیس نے ایک ساتھی سمیت تھانا مزنگ میں درج مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی آر میں خرم لطیف کھوسہ پرپولیس اہلکاروں کو زدوکوب کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔