کے پی میں کن جماعتوں نے حکومت قائم کی اور کون صوبے کے وزرائے اعلیٰ رہے؟

1988 میں 11 برس بعد ملک میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوئے، خیبرپختونخوا میں اقتدار کا سہرا آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے سر سجا__فوٹو: فائل
1988 میں 11 برس بعد ملک میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوئے، خیبرپختونخوا میں اقتدار کا سہرا آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے سر سجا__فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کامیابی کے بعد سنی اتحاد کونسل کی چھتری تلے خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے جارہے ہیں ۔

علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے، ماضی میں صوبے میں کن جماعتوں نے حکومت قائم کی اور کون صوبے کے وزرائے اعلیٰ رہے آئیے جانتے ہیں۔

1988 میں 11 برس بعد ملک میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوئے، خیبرپختونخوا میں اقتدار کا سہرا آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے سر سجا جو اے این پی اور آزاد اراکین کو ساتھ ملا کر وزیراعلیٰ بنے۔ 

اسمبلی کی 80 نشستوں میں 34 نشستیں پی پی اور اے این پی نے جیتی تھیں۔

1990 میں اے این پی اور آئی جے آئی نے مل کرحکومت تشکیل دی اورمرحوم میر افضل خان صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے۔ 

1993 میں ن لیگ اور اے این پی کے اشتراک سے بننے والی حکومت میں پیر صابر شاہ وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئے تاہم 4 ماہ بعد تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر آفتاب شیرپاؤ وزیراعلیٰ بن گئے ۔

1997 کے انتخابات کے بعد اے این پی اور ن لیگ نے مل کر صوبے میں حکومت بنائی اور  سردار مہتاب احمد وزیر اعلیٰ بنے۔ 

2002 میں ایم ایم اے کا جادو چلا اورصوبائی اسمبلی میں 48 نشستیں جیتیں، وزارت اعلیٰ کا تاج اکرم خان درانی کے سر سجا اور  پہلی مرتبہ مخصوص نشستوں پر 22 خواتین اسمبلی کا حصہ بنیں۔

قیام پاکستان کے بعد 2008 میں پہلی مرتبہ اے این پی نے پی پی پی سے مل کر صوبے میں حکومت بنائی اور امیر حیدر ہوتی وزیراعلیٰ بنے۔ 

2013 میں پہلی مرتبہ پی ٹی آئی نے صوبے میں حکومت بنائی اور پرویز خٹک وزیراعلیٰ بنے جب کہ 2018 میں پی ٹی آئی نے دوسری مرتبہ حکومت بنائی اورمحمود خان صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔

پاکستان تحریک انصاف صوبے کی تاریخ میں واحد جماعت ہے جس نے نا صرف حکومتیں بنانے کی ہیٹرک مکمل کی بلکہ مسلسل دوسری مرتبہ صوبے میں دو تہائی اکثریت حاصل کی۔

مزید خبریں :