26 فروری ، 2012
لاہور … لاہور سمیت 13 اضلاع میں رواں سال اب تک ڈینگی کے 73 مشتبہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، جنہیں تصدیق کیلئے کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے چکر میں پڑنے کے بجائے اقدامات کو تیز کیا جائے، پنجاب میں ڈینگی ایک مرتبہ پھر اپنے پر پھیلانے لگا ہے۔ 2012ء میں اب تک ڈینگی کے 73 مشتبہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، ان مریضوں کے ڈینگی ٹیسٹ تو پازیٹو ہیں لیکن اس مرتبہ ڈاکٹروں کی ایک ایڈوائزری کمیٹی بنائی گئی ہے جو تمام ٹیسٹ دیکھنے کے بعد فیصلہ کرے گی کہ کونسا مریض ڈینگی بخار سے متاثر ہے اور کونسا نہیں۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں ڈینگی کے 53 مشتبہ مریضوں کا پتہ چلا ہے جبکہ شیخوپورہ میں 5، گوجرانوالہ 3، فیصل آباد ، سیالکوٹ میں دو ، دو جبکہ بہاولپور، ڈی جی خان، حافظ آباد، نارووال، اوکاڑہ، پاکپتن، راولپنڈی، ساہیوال اور وہاڑی میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں کی موجودگی نے ثابت کر دیا کہ ڈینگی ایک مرتبہ پھر حملہ کر چکا ہے، مرض کی تصدیق کو ایشو بنانے کے بجائے اس سے بچاوٴ کے اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی مچھر کے انڈے اور لاروے تلف کرنے کے لئے کئی ٹیمیں پنجاب بھر میں کام کر رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام کیلئے بروقت اور موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ اس وبائی مرض کو گزشت برس کی طرح خطرناک صورتحال اختیار کرنے سے روکا جاسکے ۔