124 سال کی عمر کے ساتھ دنیا کے معمر ترین فرد ہونے کا دعویٰ کرنے والا شخص

مارسیلینو ایبڈ کی سالگرہ 5 اپریل کو ہوئی / رائٹرز فوٹو
مارسیلینو ایبڈ کی سالگرہ 5 اپریل کو ہوئی / رائٹرز فوٹو

اپریل 2024 کے آغاز میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 111 سال جون الفریڈ کو دنیا کا معمر ترین مرد قرار دیا تھا جبکہ دنیا کی طویل العمر شخصیت کا اعزاز اسپین کی 117 سالہ ماریا برانیاس کے پاس ہے۔

مگر لاطینی امریکی ملک پیرو سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ 124 سال کا ہے۔

اگر پیرو کے ریاستی حکام کا یہ دعویٰ درست ثابت ہوا تو مارسیلینو ابیڈ دنیا کے معمر ترین فرد قرار پائے گئے جو 3 مختلف صدیوں کا سورج دیکھ چکے ہوں گے۔

پیرو کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ Huanuco سے تعلق رکھنے والے مارسیلینو کی پیدائش 1900 میں ہوئی تھی اور وہ مصدقہ انسانی تاریخ میں سب سے عمر پانے والے شخص ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ عمر کا ریکارڈ فرانس کی Jeanne Calment کے پاس ہے، جو 1997 میں 122 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پیرو کی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مارسیلینو ایبڈ کی صحت مند اور اندرونی سکون سے بھرپور زندگی کا اظہار ان کی اچھی صحت اور دوستانہ شخصیت سے ہوتا ہے۔

بیان میں مزید گیا کہ وہ اپنی زندگی میں 12 دہائیاں دیکھ چکے ہیں اور 5 اپریل کو انہوں نے 124 موم بتیوں کو بجھایا۔

حکام کی جانب سے اب مارسیلینو ایبڈ کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی۔

اس حوالے سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمیں متعدد افراد کی جانب سے سب سے زیادہ عمر کے فرد ہونے کی درخواستیں ملتی ہیں۔

ترجمان کے مطابق کسی فرد کی عمر کی تصدیق کے لیے سرکاری دستاویزات کے ساتھ ساتھ دیگر شواہد کی جانچ پڑتال ماہرین کی ٹیم کی جانب سے کی جاتی ہے، تاکہ ریکارڈ پر کسی کو شبہ نہ ہو۔

مارسیلینو ایبڈ کی پیدائش ایک چھوٹے قصبے Chaglla میں ہوئی تھی اور عرصے تک وہ گمنامی میں زندگی گزارتے رہے۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی / رائٹرز فوٹو
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی / رائٹرز فوٹو

مگر 2019 میں حکومتی شناختی کارڈ اور پنشن کے حصول کی کوشش کے دوران پیرو کی حکومت کو ان کی عمر کا علم ہوا۔

مارسیلینو ایبڈ کے مطابق ان کی لمبی عمر کا راز اچھی غذا میں چھپا ہوا ہے۔

ان کی غذا پھلوں اور بکرے کے گوشت پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ انہیں Coca کے پتے چبانا بھی پسند ہے۔

وہ ابھی معمر افراد کے لیے قائم ایک ادارے میں رہائش پذیر ہیں جہاں ان کی سالگرہ پر خصوصی تقریب کا انعقاد ہوا۔

مزید خبریں :