Time 23 مئی ، 2024
پاکستان

کراچی کی فلائٹ سے نام یہ کہہ کر نکالاکہ شناختی کارڈ بلوچستان کا ہے: بشکیک میں پھنسے طالب علم کی دہائی

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پھنسے کراچی کے طالب علم پرویز احمدکا کہنا ہے کہ کراچی کی فلائٹ سےمیرا نام یہ کہہ کرنکال دیاگیاکہ شناختی کارڈ بلوچستان کا ہے۔

 کراچی سے تعلق رکھنےوالےطالب علم پرویز احمد  نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری فیملی کراچی کے علاقے  لیاری میں رہتی ہے، دیگرصوبوں کے لڑکے چلےگئے لیکن کراچی کی فلائٹ سے میرا نام یہ کہہ کرنکال دیاگیاکہ شناختی کارڈبلوچستان کا ہے، ہمارا کوئی پرسان حال نہیں، سیکرٹریٹ سے بھی بات کی تھی، پھربھی نام لسٹ میں نہیں ڈالا۔

دوسری جانب کراچی کے زیب بزنجو  نے بھی  حکومت سے پرواز کے بندو بست کی اپیل کی ہے۔

ادھر  کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی براہ راست کراچی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے، بشکیک سے  171 سے زائد  طلبہ کو لے کر قومی ائیر لائن کی پہلی پرواز کراچی پہنچ گئی ہے۔

بشکیک سے براہ راست خصوصی پرواز پی کے 6260 نے جناح ائیرپورٹ پر لینڈ کیاجہاں  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت اہم شخصیات نے طلبہ کا استقبال کیا ، ائیرپورٹ پر طلبہ اور مسافروں کے اہل خانہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

کرغزستان میں پھنسے طالب علموں کیلئے آواز اٹھانے اور مدد کرنے پر طالب علموں نے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔

 اس موقع  پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت طلبہ کی واپسی سے متعلق مسلسل رابطے میں رہی ہے، کرغزستان سے پاکستان تک سفر کا انتظام صوبائی حکومت نے کیا، اللہ کا شکر ہے کہ طالب علموں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا گیا، سخت پریشانی میں حکومت سندھ بچوں کے والدین اور کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرغزستان سے واپس آنے والے 99 طالب علموں کا تعلق کراچی سے ہے جب کہ دیگر طلبہ حیدرآباد، خیرپور، نوشہرو فیروز، سکھر، نواب شاہ، بدین، دادو ، میرپور خاص، جیکب آباد، ٹنڈو آدم، جامشورو، کشمور کندھ کوٹ، پنوعاقل اور تھرپارکر سے ہیں۔

مزید خبریں :