Time 30 اگست ، 2024
پاکستان

سیلابی ریلوں کے بعد سیاحتی مقام کمراٹ کا زمینی رابطہ منقطع، سیکڑوں سیاح پھنس گئے

خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں کے بعد سیاحتی مقام کُمراٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا  اور وادی میں موجود سیکڑوں سیاح واحد زمینی راستہ منقطع ہونے کے بعد پھنس کر رہ گئے۔ 

کوہستان سے آنے والے سیلابی ریلے نے اپردیر کے سیاحتی مقام کمراٹ میں شدید تباہی مچادی۔ سیلابی ریلے سے ہوٹلوں اورریسٹورنٹس کو نقصان پہنچا ۔ ریلے میں بہہ کر آنے والے بڑے بڑےپہاڑی پتھر ہوٹلوں اورریسٹورنٹس کے قریب آگرے ہیں۔ 

کمراٹ جانے والی مرکزی شاہراہ بریکوٹ کے مقام پردریا برد ہوچکی، مکرالہ اور تھل کے مقام پر رابطہ پل بھی سیلاب میں بہہ گیا۔ اپردیر سے سیاحتی مقام کمراٹ کا زمینی رابطہ مکمل طورپرمنقطع ہے۔

دوسری جانب کمراٹ میں سیکڑوں سیاح بھی پھنس گئے۔ ملتان سے فیملی کے ساتھ جانے والے ایک سیاح حافظ محمد بلال نے جیونیوزکوبتایا کہ گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے کے قریب اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے ہر طرف تباہی مچادی، صرف خانہ بدوش کے سیاحتی مقام پر100سیاح موجود ہیں ۔

سیاح حافظ محمد بلال نے اپیل کی کہ حکومت جلد سے جلد بچوں اورخواتین کے ساتھ یہاں آنے والے سیاحوں کی منتقلی کا بندوست کرے، کمراٹ میں سیکڑوں سیاح اورگاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اپر دیر کے مطابق تقریباً 300 سیاح کمراٹ میں موجود ہیں، متاثرہ مقامات سے سیاحوں کو ریسکیوکرکے کمراٹ کےمحفوظ مقام پر پہنچایاگیاہے اور ٹیمیں ہیوی مشینری کے ساتھ کمراٹ میں پہنچادی گئی ہیں۔

تحصیل چیئرمین ضیاء الرحمان کے مطابق کمراٹ کی مین شاہراہ جگہ جگہ سے بند ہے اور متاثرہ مقام پرسڑک کی بجالی میں دوسے تین دن لگیں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ کوشش کی جائے گی سیاحوں کو پیدل کمراٹ کے متاثرہ مقام سے نکالیں اورمتاثرہ سڑک جلد سے جلد بحال کریں۔

اُدھر سیکرٹری ہوٹلز ایسوسی ایشن دلدارخان نے بتایاکہ کمراٹ میں اس وقت300 سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں، دریا کے پانی میں مَلو پُل بہہ گیا، عارضی راستہ بنانےکی کوشش جاری ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ دریا کےدونوں کناروں پرپھنسے سیاحوں کوریسکیو کرنےکی کوشش جاری ہیں جبکہ سیاحوں کو عارضی ریسٹ ہاوسز میں ٹھہرایا گیا ہے، سیاحوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

مزید خبریں :