03 ستمبر ، 2024
پشاور: خیبرپختونخوا کابینہ میں ردوبدل اور توسیع کے معاملے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے کابینہ میں ردو بدل و توسیع کی سمری اعتراضات کے ساتھ واپس کیے جانے کا امکان ہے۔
گورنر ہاؤس ذرائع کے مطابق مالی مشکلات کے تناظر میں کابینہ میں توسیع صوبے کے مفاد میں نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے کابینہ سے متعلق سمری کو غیر ترجیحی کاموں میں شامل کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کابینہ میں ردوبدل اور توسیع سے متعلق وزیراعلیٰ نے گورنر کو سمری ارسال کی تھی جس میں احتشام علی کو مشیر اور پیرمصورغازی کو معاون خصوصی بنائےجانےکی سفارش ہے۔
سمری میں سہیل آفریدی، نیک محمد اور ہمایوں خان کےنام بھی بطور معاونین خصوصی شامل ہیں۔
اس معاملے پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نے کہا کہ قانون کے مطابق کے پی کابینہ میں 15 وزرا اور زیادہ سے زیادہ 5 مشیروں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ معاونین کی تقرری وزیراعلیٰ اپنی مرضی سے کرسکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کابینہ میں 14 وزرا اور مشیر شامل ہیں جبکہ 4 معاونین خصوصی بھی کابینہ کا حصہ ہیں۔