24 ستمبر ، 2024
اسلام آباد: پاکستان میں ادویات کو بے اثر کرنے والے ’ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ‘ کا خطرہ بڑھنے لگا۔
بیورو آف انویسٹی گیٹو جرنلزم کے اشتراک سے شائع کی گئی مصباح خان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2016 میں ’ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ‘ سامنے آیا، ملک میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے 15 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ جنوبی ایشیا کے ملکوں میں پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے زیادہ استعمال سے بیکٹیریا کی اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت بڑھنے لگی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دواؤں کا اثر ختم ہونے پر مستقبل میں ٹائیفائیڈ ایک خطرناک شکل اختیار کرسکتا ہے، دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 90 لاکھ افراد ٹائیفائیڈ کا شکار ہوتے ہیں جن میں اکثریت ادویات کو بے اثر کرنے والے ٹائیفائیڈ سے متاثر ہونے والوں کی ہے۔