06 اکتوبر ، 2024
کراچی میں ڈی ایس پی علی رضا کی شہادت سے قبل ان کی ریکی کیے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
جیو نیوزکو ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم قاسم رشید موٹرسائیکل ہائرکرکےمقامی کارپوریشن تک پہنچا، قاسم 6 بج کر 37 منٹ پر فیڈرل بی ایریا پہنچا اور 6 بج کر 38 منٹ پر قاسم کرائم سین کے قریب اتر گیا۔
فوٹیج میں واضح ہے کہ قاسم رشید کے اترتے ہی عثمان موٹرسائیکل پر گزرا اور پھر موٹر سائیکل کھڑی کرکے مقامی کارپوریشن کے قریب چائے کے ہوٹل پر گیاجبکہ قاسم کرائم سین کے اطراف پیدل بھی گھومتا رہا۔
فوٹیج میں دیکھا جسکتا ہے کہ دہشتگردوں کی جانب سے علی رضا کی گاڑی کا انتظار کیا جا رہا تھا، 6 بج کر 51 منٹ پر قاسم کو ٹہلتے دیکھا جاسکتا ہے اور شام 7 بج کر 38 منٹ پر ڈی ایس پی علی رضا کی گاڑی سڑک پر آنے کے بعد مختلف سڑکوں سے ہوتی ہوئی مقامی کارپوریشن تک پہنچی۔
فوٹیج میں دیکھا جسکتا ہے کہ بائیک سوار ملزم نے جیسے علی رضا کی گاڑی دیکھی بائیک موڑی اور علی رضا کی گاڑی کے آگے چلاتا ہوا کرائم سین تک پہنچا، علی رضا کی گاڑی جیسے ہی اندر داخل ہوئی قاسم بھاگتا ہوا اندر گیا۔
فوٹیج میں دیکھا جسکتا ہے کہ ملزم نے ڈی ایس پی علی رضا پر فائرنگ کی اور بھاگا، فائرنگ کی آواز سن کر ہوٹل پر موجود تمام افراد بھاگے اور ساتھ ہی قاسم، عثمان کے ساتھ بائیک پر بیٹھا اور فرار ہوا جبکہ فوٹیج میں ملزمان کو مختلف سڑکوں سے فرار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈی ایس پی علی رضا کو رواں سال جولائی میں شہید کیا گیا تھا اور گزشتہ روز کراچی کے علاقے شیر شاہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا قتل کیس میں ملوث 2 ملزمان ہلاک ہوگئے تھے۔