پاکستان
22 فروری ، 2013

ممتاز شاعرجوش ملیح آبادی کو آج ہم سے بچھڑے 31ویں برس ہو گئے

ممتاز شاعرجوش ملیح آبادی کو آج ہم سے بچھڑے 31ویں برس ہو گئے

کراچی… برصغیر کے ممتاز شاعر جوش ملیح آبادی کو آج ہم سے بچھڑے 31ویں برس ہو گئے ہیں لیکن اپنی شاعری کے ذریعے وہ آج بھی ہم میں زندہ ہیں ۔ اتر پردیش کے شہر ملیح آباد کے ادبی گھرانے میں پانچ دسمبر 1898 کو پیدا ہونے والے جوش ملیح آبادی کو شاعرانہ صلاحیت گویا وراثت میں ملی تھی۔ تقسیم ہند کے کچھ سال بعد آپ ہجرت کر کے پاکستان آئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اردو بلکہ عربی، فارسی، ہندی اور انگریزی پر بھی عبور رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری سے ذہنوں کو نئی جلا بخشی۔ ان کی تمام عمرحق و سچ کی لڑائی لڑتے ہوئے گزری۔انہوں نے آزادی کی جد وجہد میں بھی حصہ لیا تھا اور آپ صحافت سے وابستہ بھی رہے۔ یہ کہنا جھوٹ نہ ہو گا کہ جوش کی پوری زندگی قلم کے ہمراہ سچ کی ترویج میں گزری۔جوش نے نظم،غزل،نثر کے ساتھ مرثیہ اور رباعیات میں بھی انفرادیت قائم رکھی۔ان کی تصانیف کا سفرکمال رہا۔ جوش ملیح آبادی نے فلموں کے لئے نغمے بھی لکھے جو بہت مقبول ہوئے۔شاعر انقلاب و شاعر بغاوت کے نام وں سے مشہور جوش ملیح آبادی اپنی شاعری اور اپنے پیغام کے ذریعے آج بھی ہم میں زندہ ہیں۔

مزید خبریں :