Time 29 اکتوبر ، 2024
دنیا

کیا عوام کی جانب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار ہی امریکی صدر بنتا ہے؟

کیا عوام کی جانب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار ہی امریکی صدر بنتا ہے؟
فوٹو: فائل

امریکی شہری 5 نومبر کو اپنے اگلے صدر کا انتخاب کریں گے، اس کےساتھ ہی ووٹرز کانگریس کے اراکین کا انتخاب بھی کریں گے۔

صدارتی انتخابات جیتنے والے  امیدوار کی حکومت جنوری 2025 سے شروع ہوگی اور وہ 4 برس تک وائٹ ہاؤس میں رہے گا۔

صدارتی انتخابات کے لیے مقابلہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ری پبلکنز کے ڈونلڈ ٹرمپ کےدرمیان ہے، اس کے علاوہ کچھ آزاد امیدوار بھی اس صدارتی دوڑ میں شامل ہیں۔

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ضروری نہیں کہ عوام کی جانب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار  ہی ملک کا نیا صدر بنے، اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکا میں صدر کا انتخاب براہ راست عام ووٹر نہیں کرتے بلکہ یہ کام الیکٹورل کالج کا ہے، عوام اپنے ووٹوں سے الیکٹورل کالج منتخب کرتےہیں۔

امریکا کا صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 538 میں سے 270 یا اس سے زیادہ ارکان (الیکٹرز) کی حمایت درکار ہوتی ہے۔

زیادہ تر امریکی شہری جن کی عمر 18 برس یا اس سے زیادہ ہے وہ صدارتی الیکشن میں ووٹ دینے کے اہل ہوتے ہیں، ریاست شمالی ڈکوٹا کے علاوہ تمام ریاستوں میں لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے پہلے خود کو رجسٹر کرنا ہوتا ہے اور ہر ریاست کا ووٹر رجسٹریشن کا اپنا عمل اور ڈیڈ لائن ہوتی ہے۔

5 نومبر کو صدرکےساتھ ساتھ ووٹرز کانگریس اراکین کا انتخاب بھی کریں گے، کانگریس ایوان نمائندگان پر مشتمل ہے جس کی 435 نشستوں پر الیکشن ہوتے ہیں جبکہ سینٹ کی 34 نشستوں پر بھی مقابلہ ہوتا ہے، امریکا میں انتخابی نتائج کا اعلان عام طورپرالیکشن کی رات کر دیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :