Time 02 دسمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی موت کی پیشگوئی کرنے والی ڈیتھ کلاک تیار

اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی موت کی پیشگوئی کرنے والی ڈیتھ کلاک تیار
اب تک اسے ایک لاکھ 25 ہزار بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے / فائل فوٹو

کسی فرد کی موت کب واقع ہوگی اس کے بارے میں کہنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں۔

مگر اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی (اے آئی) کو موت کی پیشگوئی کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

جی ہاں واقعی ڈیتھ کلاک نامی ایک اے آئی ایپ کو جاری کیا گیا ہے جو صارفین میں کافی مقبول ہوئی ہے۔

جولائی میں لانچ ہونے والی ایپ کو اب تک ایک لاکھ 25 ہزار بار ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔

اس ایپ میں استعمال ہونے والے اے آئی ماڈل کو اوسط عمر کے حوالے سے ہونے والی 12 سو سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے۔

ان تحقیقی رپورٹس میں 5 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

یہ غذا، ورزش، تمباکو نوشی، تناؤ کی سطح اور نیند سمیت متعدد دیگر تفصیلات کو استعمال کرکے موت کی تاریخ کی پیشگوئی کرتی ہے۔

اسے بنانے والے ڈویلپر برینٹ فرانسن کے مطابق یہ ایپ لوگوں کو اپنا خیال رکھنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

ایپ میں ایک ڈیتھ ڈے کارڈ ڈسپلے کیا جاتا ہے مگر اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو صحت پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

یہ ایپ ذاتی تجسس سے ہٹ کر بھی مختلف شعبوں میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے یا کم از کم ڈویلپرز کا تو یہی دعویٰ ہے۔

اوسط زندگی کی مدت مالیاتی اور معاشی تخمینوں کے حوالے سے اہم تصور کی جاتی ہے جس کے مطابق معمر افراد کی پنشن اور دیگر مالی مراعات کے بارے میں منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

ڈویلپر نے بتایا کہ ڈیتھ کلاک میں استعمال ہونے والے نئے الگورتھمز کے ذریعے یہ ٹیکنالوجی مالیاتی منصوبہ بندی میں انقلاب برپا کرسکتی ہے۔

برینٹ فرانسن کا ماننا ہے کہ کسی فرد کی موت کی تاریخ کی پیشگوئی اس فرد کی زندگی کی سب سے اہم تاریخ بن سکتی ہے کیونکہ اس کو مدنظر رکھ کر وہ فرد اچھی صحت کے لیے اقدامات اور مالیاتی منصوبہ بندی کرسکتا ہے۔

اس مقصد کے لیے ایپ کی جانب سے صحت کو بہتر بنانے کے لیے مختلف مشورے بھی دیے جاتے ہیں۔

اے آئی ٹیکنالوجی آپ کی عادات کو مدنظر رکھ کر زندگی کی مدت کا تخمینہ لگاتی ہے اور پھر 'موت کی تاریخ' کا کاؤنٹ ڈاؤن پیش کرتی ہے۔

اس ایپ کا استعمال تو مفت ہے مگر لائیو کاؤنٹ ڈاؤن فیچر تک رسائی کے لیے فیس ادا کرنا ہوگی۔

مزید خبریں :