28 دسمبر ، 2024
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نےکہا ہےکہ پاکستان کے بحرانوں کی وجہ تین طرح کی ریموٹ کنٹرول جمہوریت ہے۔
اپنے والد خواجہ رفیق شہید کی برسی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان ریمو ٹ کنٹرول جمہوریت سے آگے نہیں چل سکتا، پاکستان کے بحرانوں کی وجہ تین طرح کی ریموٹ کنٹرول جمہوریت ہے ، ایک فوجی کنٹرول، دوسرا جب سیاست دان بادشاہ بن جائیں اور تیسرا جب چند جج چیمبر یا گھر میں فیصلہ کریں کہ کون جیل جائےگا اور کون اگلا حکمران بنےگا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہر کوئی کہتا ہےکہ ملک ہماری مرضی سے چلےگا، مجھےبانی پی ٹی آئی نےنہیں بلکہ باجوہ اور ثاقب نثارنے جیل میں ڈالا تھا، آج ہم جہاں کھڑے ہیں اس میں بانی پی ٹی آئی، ثاقب نثار، قمرباجوہ ، ساتھی ججز، جرنیلوں، سیاستدانوں کا حصہ ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ سیاست دان رگڑا کھاتا رہے اور فوج کا سابق سربراہ سارا کچھ کرکےگالف کھیلتا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہم ان کی بات نہیں کرتے، یہ اپنی غلطی نہیں مانتے اور دوبارہ فاشسٹ سوچ کے ساتھ آنا چاہتے ہیں، میری اس وقت بھی بات نہیں سنی گئی اور آج بھی کوئی نہیں سنتا۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف، زرداری اور بانی پی ٹی آئی ساتھ بیٹھ جائیں تو 70 سال کے مسائل 70 دن میں حل ہوجائیں۔
رانا ثنا اللہ نے بڑی پارٹیوں کے قائدین میں مذاکرات کی تجویز دیتے ہوئےکہا کہ دونوں مذاکراتی کمیٹیاں بھی انہی قائدین سے ہدایات لیتی ہیں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بات کرنے پر کوئی روک ٹوک نہیں، اپنے مسائل کے ساتھ عوام کے مسائل پر بھی تو بات کریں۔