02 جنوری ، 2025
خلا میں موجود کچرا بتدریج کافی بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے اور خلائی ٹریفک کو اس سے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر افریقی ملک کینیا کے ایک گاؤں پر خلائی کچرا بارش کی طرح برس گیا۔
جی ہاں واقعی 30 دسمبر کو کینیا کے گاؤں Mukuku میں 500 کلوگرام خلائی کچرا آکر گرا۔
کینیا اسپیس ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں ابتدائی تجزیے کے نتائج بتائے گئے۔
بیان کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے عندیہ ملا ہے کہ یہ کسی راکٹ سے الگ ہونے والے رنگز کا ملبہ ہے۔
یہ رنگز اکثر لانچ وہیکل کے 2 مراحل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جو مخصوص بلندی پر الگ ہو جاتے ہیں۔
کینیا اسپیس ایجنسی کے مطابق اس طرح کی اشیا کو اکثر اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ وہ زمین کے کرہ ہوائی میں دوبارہ داخل ہوتے وقت جل جاتی ہیں یا وہ ویران علاقوں جیسے سمندروں میں گرتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ مگر یہ معاملہ الگ ہے اور ایجنسی کی جانب سے اس کی تحقیقات کی جائے گی اور بین الاقوامی خلائی قانون کو مدنظر رکھ کر فریم ورک طے کیا جائے گا۔
گاؤں پر گرنے والے سامان کی متعدد تصاویر سوشل میدیا پر بھی شیئر کی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ ابھی تک یہ تعین نہیں ہوسکا کہ یہ سارا سامان کس ملک سے تعلق رکھتا ہے۔
کینیا اسپیس ایجنسی کی جانب سے عوام کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس خلائی کچرے سے لوگوں کو فوری طور پر خطرہ لاحق نہیں۔
ایجنسی کے مطابق ماہرین ان اشیا کا تجزیہ کرکے اس کے مالک کی شناخت کریں گے اور عوام کو مستقبل میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل 30 دسمبر کو ایکس (ٹوئٹر) پر ایک صارف نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک اور افریقی ملک گھانا میں ایک سیٹلائیٹ آکر گرا تھا۔
اس حوالے سے کینیا اسپیس ایجنسی کا کہنا تھا کہ دونوں واقعات کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔