02 جنوری ، 2025
کینسر، ذیابیطس، ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جیسے جان لیوا امراض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟
تو جسمانی سرگرمیوں کو اپنا معمول بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Iowa یونیورسٹی کی تحقیق میں جسمانی سرگرمیوں اور دائمی امراض کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں 7 ہزار سے زائد مریضوں کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے سوالنامے کے ذریعے جسمانی سرگرمیوں کی سطح کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل سے سخت ورزشیں یا جسمانی سرگرمیوں کو معمول بناتے ہیں، ان میں 19 دائمی امراض بشمول دل کی شریانوں کے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج، کینسر، نظام تنفس کے امراض اور ذیابیطس کا خطرہ نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو افراد جسمانی طور پر سب سے کم متحرک ہوتے ہیں، ان میں ان 19 دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے مشورہ دیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دور رہنے والے افراد کو کسی قسم کی ورزش کو عادت بنا لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلے سے معلوم ہے کہ جسمانی سرگرمیوں سے مختلف دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے مگر اس میں مریضوں میں ورزش سے مرتب ہونے والے مثبت اثرات ثابت ہوئے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Physical Activity and Health میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل مئی 2024 میں ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ درمیانی عمر میں اچھی فٹنس سے سنگین امراض سے خود کو محفوظ رکھنا ممکن ہوتا ہے جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کارڈیو فٹنس کو بہتر بنانے سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
کارڈیو فٹنس سے مراد ورزش کرتے ہوئے جسم کی آکسیجن کو جذب کرنے اور مسلز سمیت اعضا تک پہنچانے کی اچھی صلاحیت ہے۔
کارڈیو ورزشیں تیز رفتاری سے چہل قدمی، دوڑنے، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنے اور سائیکل چلانے جیسی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔
ان ورزشوں سے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جبکہ سانس پھول جاتی ہے، جس سے دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق کے دوران 2 کروڑ سے زائد افراد پر ہونے والی 199 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ کارڈیو فٹنس اور اچھی صحت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت میں معمولی بہتری سے بھی امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 18 فیصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 11 سے 17 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ کارڈیو فٹنس ممکنہ طور پر اچھی صحت کے لیے فٹنس کی سب سے اہم قسم ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ اچھی کارڈیو فٹنس سے کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فٹنس صحت کے لیے متعدد فوائد کا باعث بنتی ہے جبکہ بڑھاپے میں متعدد دائمی امراض جیسے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ واضح ہے کہ کارڈیو ورزشوں کو معمول بنا لینا چاہیے تاکہ مستقبل میں مختلف امراض سے محفوظ رہ سکیں، اگر آپ کارڈیو فٹنس پر توجہ مرکوز نہیں کرتے تو صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔