06 مارچ ، 2013
اسلام آباد…الیکشن کمیشن نے وفاقی، پنجاب اور سندھ حکومتوں کی جانب سے سرکاری ملازمین کو مستقل کرنے، قرضے دینے اور تقرریوں کا نوٹس لے لیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن سید شیر افگن نے ایک بیان میں کہا کہ پنجاب حکومت نے گریڈ ایک سے 16کے ایک لاکھ ملازمین کو مستقل کیا، اسی طرح سندھ حکومت نے وسیلہ روزگار اسکیم کے تحت 3 لاکھ نوجوانوں کو قرضے دیئے، سندھ اور پنجاب حکومتوں کے یہ اقدامات الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہیں۔ الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے فاروق اعوان کو پی ٹی اے کا ممبر فنانس بنانے کا بھی نوٹس لے لیا۔ ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق حکومت پی ٹی اے کے ذریعے اربوں ڈالر کے تھری جی لائسنسوں کا نیلام کرنا چاہتی ہے، وفاقی حکومت کے اس حکم پر عمل درآمد روکا جائے۔ وفاقی اور پنجاب حکومتوں سے 3 دن میں جبکہ سندھ حکومت سے 7 دن میں جواب مانگا گیا ہے۔