05 مارچ ، 2025
نیوزی لینڈ میں ماہی گیروں کو اس وقت زندگی کے سب سے دلچسپ دھچکے کا سامناہوا جب سمندر میں شکار کے دوران 400 کلوگرام وزنی ڈولفن ان کی کشتی میں آگری۔
بے آف آئی لینڈز میں سالانہ رسل فشنگ مقابلے کے دوران ماہی گیروں کی اس ٹیم کے دن کا آغاز کافی عام انداز سے ہوا تھا۔
انہوں نے مچھلی پکڑنے کی امید کے ساتھ ڈوریوں کو پانی میں ڈالا۔
مگر حالات میں اس وقت اچانک ڈرامائی تبدیلی آئی جب ڈولفن پانی سے باہر نکل کر 2 سے 3 میٹر بلندی پر اچھلی اور سیدھی کشتی میں آگری۔
اس کے گرنے سے کشتی کا کچھ سامان پانی میں جاگرا جبکہ راڈز اور آلات والی بینچ ٹوٹ گئی۔
ڈولفن کے اچانک کشی میں گرنے سے ایک ماہی گیر بمشکل خود کو کچلنے سے بچا سکا جبکہ ایک کو ڈولفن کی دم کے حملے کا سامنا ہوا۔
خوش قمستی کشتی میں موجود کوئی بھی فرد زیادہ زخمی نہیں ہوسکا۔
اس گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا گیا کہ پہلے تو ہم ڈولفن کے اچانک کشتی میں گرنے سے ہم سب اچھلنے پر مجبور ہوگئے تھے، جبکہ ایک تو پھسل کر سر کے بل نیچے گرا۔
پوسٹ کے مطابق پائپ کے ذریعے ڈولفن کو گیلا رکھا گیا تاکہ وہ زندہ رہ سکے کیونکہ ان کے لیے اتنی بھاری ڈولفن کو اٹھا کر پانی میں پھینکنا ممکن نہیں تھا۔
تو انہوں نے فوری طور پر مقامی حکام اور کوسٹ گارڈز سے رابطہ کرکے مدد طلب کی۔
ان کی ہدایت پر وہ کشتی میں واپس گھاٹ پر پہنچے اور وہاں ٹریکٹر کے ذریعے ڈولفن کو اٹھا کر واپس پانی میں پہنچا دیا گیا۔
اس طرح یہ ڈولفن ایک بار پھر گہرے سمندر میں پہنچ گئی جبکہ مقامی افراد نے اس کا نام Tohu رکھ دیا۔