Time 07 مارچ ، 2025
صحت و سائنس

سُپر بیکٹیریا کے خلاف سائنسدانوں کو حیرت انگیز کامیابی مل گئی

سُپر بیکٹیریا کے خلاف جنگ میں سائنسدانوں کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

سائنسدانوں نے انسان کے اپنے ہی مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کیا ہے جو قدرتی اینٹی بائیوٹکس کا خزانہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر سال 10 لاکھ سے زیادہ افراد ایسے انفیکشنز سے ہلاک ہو جاتے ہیں جن پر موجودہ اینٹی بائیوٹکس کام نہیں کرتیں۔

برطانوی میڈیا کابتانا ہے کہ سائنسدانوں کو انسانی خلیوں کے اندر ایک ایسا نظام ملا ہے جو بیکٹیریا کو مارنے کی خفیہ صلاحیت رکھتا ہے۔

سائنسدانوں نے جسم کے ہر خلیے میں ایسا مکمل نظام دریافت کیا ہے جو پرانے پروٹینز کو چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرکے انہیں نئے پروٹینز بنانے کے لیے دوبارہ استعمال کے قابل بناتا ہے۔ 

جب کوئی خلیہ بیکٹیریا سے متاثر ہوتا ہے تو یہ نظام اسے پہچان لیتا ہے اور پرانے پروٹینز کو مہلک ہتھیاروں میں بدلنا شروع کردیتا ہے جو بیکٹیریا کی بیرونی تہہ کو چاک کرکے انہیں ختم کر سکتے ہیں۔ 

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی سنسنی خیز دریافت ہے کیونکہ ہمیں پہلے معلوم ہی نہیں تھا کہ ایسا ہو رہا ہے، یہ عمل پورے جسم میں تمام خلیوں میں ہو رہا ہے اور قدرتی اینٹی بائیوٹکس کی ایک نئی کلاس کو جنم دے رہا ہے۔ 

چونکہ یہ مادے انسانی جسم میں ہی موجود ہیں، اس لیے ان سے بنائی گئی اینٹی بائیوٹکس کے ضمنی اثرات بھی بہت کم ہوں گے۔

مزید خبریں :