08 مارچ ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…جریدے ”انٹیلی جنس“ میں شائع تحقیق میں کہا گیا کہ خواتین کا دماغ مردوں کے مقابلے میں چھوٹا لیکن زیا دہ موٴثر ہوتاہے۔مردوں کے دماغ میں استدلالی یا عقلی خلیے زیادہ ہوتے ہیں لیکن خواتین مردوں کے مقابلے میں اپنی دماغی صلاحیتوں کا بہتر استعمال کرتی ہیں۔ عورتوں کے لئے دماغ کا سائز کوئی حیثیت نہیں رکھتا لیکن مردوں کی نسبت ان کا دماغ زیادہ تیز ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ مردوں کی نسبت خواتین کا دماغ زیادہ موٴثر ہوتا ہے مردوں کے دماغ کا حجم اور وزن خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہے لیکن دماغی صلاحیتوں میں خواتین آگے ہیں۔سائنس دان مردوں کی نسبت خواتین کی ذہانت پرحیران ہیں اگرچہ ان کا دماغ مردوں سے8فی صد چھوٹا ہے۔لاس اینجلس اور میڈرڈ یونی ورسٹی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تحقیق نے کئی مفروضات کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ خواتین کا دماغ چھوٹا تو ہے لیکن وہ استدلال ،عددی مہارت اور تبدیل ہوتی صورت حال کو جلد سمجھنے کی صلاحیت رکھتیں ہیں۔سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خواتین کا دماغ مشکل اور پیچیدہ ٹاسک کو کم توانائی اورکم عصبی خلیوں کے ساتھ نہ صرف مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتاہے بلکہ نتائج میں بھی سبقت لے جانے کی خصوصیات رکھتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ساختی لحاظ سے رویوں کے نتائج کے حصول میں کم عصبی مواد سے خواتین زیادہ صلاحیت دکھاتی ہیں ۔سائنس دانوں کے مطابق مرد کے دماغ hippocampus میں کئی خلیے انٹیلی جنس معائنوں میں بہتر نتائج دیتے ہیں۔کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ٹریور روبنز کا کہنا ہے کہ خواتین کے لئے دماغ کا حجم کئی اہمیت نہیں رکھتا ۔کیلیفورنیا کے محققین نے دماغ کے hippocampus حصے کو اپنی تحقیق کا مرکز بنایا جو یاد داشت اور جذبات سے متعلقہ ہے۔مردوں میں اس کاحجم بڑا اور اس میں نیوران بھی زیادہ ہوتے ہیں۔یہ تحقیق59خواتین اور45مردوں پر کی گئی جن کی عمریں18سے27سال کے درمیان تھی۔