Time 27 مارچ ، 2025
صحت و سائنس

پروٹین کا استعمال صحتمند و تندرست زندگی کی ضمانت

پروٹین کا استعمال صحتمند و تندرست زندگی کی ضمانت
 متوازن غذا اچھی صحت کی ضمانت ہے، جس میں کاربوہائیڈریٹس، چکنائی اور پروٹین شامل ہونی چاہیے__فوٹو: فائل

پروٹین ہر عمر اور ہر شعبے کے افراد کے لیے ضروری ہے، چاہے عورت ہو یا مرد، بچہ ہو یا بزرگ، طالب علم ہو یا ایتھلیٹ، مزدور ہو یا آفس ورکر متوازن پروٹین کا استعمال ہر کسی کے لیے سودمند ثابت ہوتی ہے۔ یہ انسانی جسم کی ضروری غذا ہے، جو صحت اور تندرستی کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے جسمانی اور ذہنی کاموں میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

 متوازن غذا اچھی صحت کی ضمانت ہے، جس میں کاربوہائیڈریٹس، چکنائی اور پروٹین شامل ہونی چاہیے۔ غذا میں موجود پروٹین کا بنیادی کام جسم کی نشوونما اور دیکھ بھال ہے۔ ہمارے جسم میں زیادہ تر انزائمز پروٹین سے بنتے ہیں۔ کافی مقدار میں پروٹین کا ہونا انزائمز پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے، جو خوراک ہضم کرنے اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

مدافعاتی نظام کو مضبوط بنانے میں بھی پروٹین اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اینٹی باڈیز اور دیگر مدافعاتی خلیات پروٹین سے تیار ہوتے ہیں جو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ پروٹین پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے اور جسم پر لگے چوٹ کے جلد ٹھیک ہونے میں مدد دینے کے ساتھ ہڈیوں کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ پروٹین سے بلڈپریشر اور کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ دل کے دورے، فالج اور گردوں کی بیماریوں سے بھی حفاظت کرتی ہے۔ ویسے تو ہر انسان کے لیے پروٹین ضروری ہے، تاہم بچوں، بوڑھوں، کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں یا ڈائٹ پلان پر عمل پیرا لوگوں کے لیے مناسب مقدار میں پروٹین لینا اور بھی ضروری ہوجاتا ہے۔

غذا میں پروٹین کی کمی کے منفی اثرات ہوتے ہیں، جس کے باعث کمزوری، تھکاوٹ، بال کا جھڑنا، جلد کا پھٹنا، وزن کا گھٹنا، پٹھوں میں کھنچاؤ سمیت صحت کے دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ پروٹین اب کیلشیم اور آئرن جیسے لازمی غذائی اجزاء کی فہرست میں شامل ہو چکی ہے۔ فِٹ رہنے اور چاک و چوبند طریقے سے کام کرنے کے لیے مناسب مقدار میں پروٹین لینا ضروری ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب افراد پروٹین کی کمی کا شکار ہیں، خصوصاً وسطی افریقہ اور جنوبی ایشیائی خطہ یعنی ہمارا اپنا خطہ، جہاں 30 فیصد بچوں کو بہت کم پروٹین مل پاتی ہے جس کی وجہ سے ان کی جسمانی و ذہنی نشوونما سست ہوجاتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق بالغ مرد کو روزانہ 56 گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ خواتین کے لیے 40 سے 50 گرام جبکہ بچوں کے لیے 19 سے 34 گرام پروٹین ضروری ہے۔ دن بھر کی غذائی کیلوریز کا کم از کم 10 فیصد حصہ پروٹین پر مشتمل ہونا چاہیے، جسے گائے، بکرے، مرغی کے گوشت، انڈے، مچھلی، دودھ، دہی، مکھن، دالیں اور سویابین وغیرہ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

صحت مند نشوونما اور بچوں کے جسم کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے میں پروٹین اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پٹھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی، جسمانی نشوونما اور دیکھ بھال کے ساتھ پروٹین مدافعاتی نظام کو مضبوط بنانے اور جسم کے مختلف افعال کو بہتر طریقے سے چلانے میں مددگار ہوتی ہے۔ ذہنی پختگی کے لیے پروٹین سے حاصل ہونے والے امینو ایسڈز ضروری ہیں۔ یہ امینو ایسڈز نیورانز کی نشوونما اور ان کے درمیان رابطہ مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں، جس سے بچوں کی یادداشت، سیکھنے کی صلاحیت اور توجہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ پروٹین بچوں کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اینٹی باڈیز اور دیگر مدافعتی خلیات پروٹین سے بنتے ہیں، جو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ مناسب مقدار میں پروٹین لینے سے بچوں کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت بڑھتی ہے اور وہ صحت مند رہتے ہیں۔

بہت سے بچوں کو پروٹین کی مناسب مقدار نہیں مل پاتی، جو ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ انڈے پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں، جو بچوں کے لیے مفید ناشتہ اور کھانا بھی ہے۔ انڈے میں پروٹین کے ساتھ ساتھ وٹامنز، معدنیات اور ضروری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں۔ دالیں اور پھلیاں پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں۔ یہ فائبر، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ دودھ اور دودھ سے بنی مصنوعات جیسے دہی، پنیر اور مکھن بچوں کے لیے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ مچھلی اور چکن پروٹین کے اعلیٰ ذرائع ہیں، جو بچوں کے جسم کی تیزی سے نشوونما میں مدد دیتے ہیں اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔ پروٹین سے بھرپور چاول اور جَو کو بچوں کی خوراک بناکر انہیں صحت مند و تندرست رکھا جاسکتا ہے۔

پروٹین انسانی صحت مند زندگی کے لیے بہت ضروری ہے، جس کا غذائیت میں کردار ناقابل فراموش ہے۔ مناسب مقدار میں پروٹین کا استعمال صحت و تندرستی کی ضمانت ہے، جس کو روزمرہ کی خوراک میں مناسب مقدار میں شامل کیا جانا ضروری ہے۔ جانوروں اور نباتات دونوں ذرائع سے پروٹین حاصل کر کے جسمانی و ذہنی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں۔ خاص طور پر بچوں کی صحت مند نشوونما میں پروٹین اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر بچوں کو پروٹین سے بھرپور غذا ملتی رہے تو وہ نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی مضبوط ہوتے ہیں اور بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ پروٹین بچوں کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے لیے توانائی مہیا کرتی اور انہیں صحت مند و توانا رکھتی ہے۔ طویل عمر، صحت مند جلد، چمکدار بالوں اور تندرستی کے لیے روزانہ ایک انڈہ، چکن، دودھ یا کوئی اور پروٹین سے بھرپور غذا لینی چاہیے، جس سے صحت مند و تندرست زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔

کالم نگار دو دہائی سے زائد عرصے سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں۔  ان سے [email protected] پررابطہ کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :