30 مارچ ، 2025
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کا سلسلہ جاری رکھا تو اس پر بمباری کی جائے گی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے امریکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ نے ہفتے کی رات ایک انٹرویو میں کہا کہ ’اگر وہ معاہدہ نہیں کرتے تو بمباری ہوگی‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے ’ثانوی اقتصادی پابندیاں‘ لگانے کی بھی دھمکی دی۔
گزشتہ دنوں امریکی صدر کی جانب سے ایران کو خبردار کیا گیا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدہ کرنے میں ناکام رہا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایران کو ایک خط بھیجا جس میں کہا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہوگا، یا تو ہمیں بیٹھ کر بات کرنی ہوگی یا پھر بہت برا ہوگا۔
ایران کا امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار
دوسری جانب ایران نے مذاکرات سے متعلق امریکی صدر کے خط کا جواب دیتے ہوئے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایرانی صدر نے امریکی صدر کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سےکُھلا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر نے مارچ کے آغاز میں انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے لیے ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے دو طرح سے نمٹا جاسکتا ہے، ایک راستہ تو عسکری ہے اور دوسرا یہ کہ معاہدہ کیا جائے، میں معاہدہ کرنا چاہوں گا کیونکہ میں ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔
جمعرات کے روز ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ایران نے عمان کے ذریعے ٹرمپ کے خط کے جواب میں ایک خط بھیجا ہے جس میں موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط کے حوالے سے ایرانی نقطہ نظر کو واضح کیا گیا ہے۔