31 مارچ ، 2025
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کچھ عناصر نےکینال منصوبےکو متنازع بنادیا اور پیپلزپارٹی کےلیے ممکن نہیں رہا کہ وہ کینال منصوبے پربیٹھ کر بات کرسکے، یہ پروجیکٹ ہے، اس کے مثبت اثرات بھی اور منفی بھی ہوسکتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ اس وقت پیپلزپارٹی کی جو پوزیشن ہے اسے سمجھ سکتےہیں، سندھ میں ایسے عناصر جو خود کو سندھ سے سب سے زیادہ ہمدرد سمجھتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کچھ عناصر نےکینال منصوبےکو متنازع بنادیا ہے اور پیپلزپارٹی کےلیے ممکن نہیں رہا کہ وہ کینال منصوبے پربیٹھ کر بات کرسکے، یہ پروجیکٹ ہے، اس کے مثبت اثرات بھی اور منفی بھی ہوسکتےہیں، اس پر بیٹھ کر بات کرکے کوئی راستہ نکالا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ کینال منصوبےپر بات سی سی آئی اجلاس کے بعد آگے چلے گی، کینال منصوبے کو ان عناصر نے سیاست زدہ کردیا ہے، اِنہوں نے کالاباغ ڈیم منصوبےکو بھی اسی طرح سیاست زدہ کردیاتھا، لوگ ذاتی اور گروہی مقاصد کی خاطر قومی اہمیت کے حامل منصوبوں کو متنازع بنادیتےہیں۔
رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھاکہ کینالز منصوبے پر وقت سے پہلے ہی بات کی گئی ہے، سی سی آئی کی میٹنگ ہوگی، اس میں بات ہوگی تو پھرفیصلہ ہوگا لیکن انہوں نے چار مہینے پہلے سے بات کرنا شروع کردی۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی پچھلے دو ماہ سے کینال منصوبےپر دو ٹوک الفاظ میں بات کررہی ہے لیکن اس کے باوجود پیپلزپارٹی پرالزام لگایاجارہاہےکہ وہ اندرسےملی ہوئی ہے، کینالز منصوبے پر سی سی آئی سمیت متعلقہ فورمز پر بات ہونی چاہیے، اگریہ درست نہیں ہے تو دوسرے طریقے سے اتفاق رائے پیدا ہوسکتا ہے۔
خیال رہےکہ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز کہا تھاکہ پیپلز پارٹی حکومت گرانےکی طاقت رکھتی ہے، وزیراعظم نہریں نکالنےکامعاملہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے قوم پرست اور دیگر جماعتوں کی جانب سے دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔