10 مارچ ، 2013
راچی…بلوچستان سے لاپتہ دو افراد ماسٹر عبدالر حمان اور زاہد حسین کی لاشیں کراچی میں ملیر لنک روڈ کے قریب سکھن ندی سے برآمد ہوئی ہیں ، ایک ماہ میں کراچی سے ملنے والی لاپتہ بلوچ افراد کی لاشوں کی تعداد گیارہ تک پہنچ گئی ہے۔ کراچی کی سکھن ندی سے ملنے والے دونوں افراد بلوچستان کے رہائشی اور لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے ، لیکن بلوچستان سے لاپتہ ہونے والوں کی لاشیں کراچی سے ملنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ، اس سے پہلے بھی متعدد ایسے واقعات سامنے آچکے ہیں،جمعرات کو بھی بابو افتخار بلوچ اور مقبول احمد بلوچ کی تشدد زدہ لاشیں ناردرن بائی پاس پر منگھو پیر سے برآمد ہوئی تھیں، یہ دونوں افراد ایک ماہ پہلے بلدیہ ٹاوٴن کے رئیس گوٹھ سے لاپتہ ہوئے تھے ۔لاپتہ بلوچ افراد کے لیے آواز بلند کرنے والے عبدالقدیر بلوچ کا کہناہے کہ ان دو افراد کے بعد ان کے تین دوست بھی اٹھالیے گئے تھے اور اب ان کی صحیح سلامت واپسی کی امیدیں بھی کم معلوم ہوتی ہیں ، بلوچستان کے کئی شہروں کے بعد اب کراچی بھی لاپتہ بلوچ افراد کا مدفن بنتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ بلوچ افراد کی فہرست دو ہزار تین سو ترپن تک پہنچ چکی ہے، جن میں سے لگ بھگ پچیس افراد کو کراچی سے اٹھایا گیا۔ کراچی سے جن بلوچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، ان میں سے زیادہ تر طلبا تھے۔ ان افراد کی واپسی سے متعلق مقدمات بھی عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔