03 جون ، 2013
استنبول… ترکی میں جاری مظاہروں کا سلسلہ 67 شہروں تک پھیل گیا، استنبول میں وزیر اعظم طیب اردگان کے دفتر کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کااستعمال کیا۔ ترک حکومت کی جانب سے پارک کی جگہ شاپنگ سینٹربنانے کے متنازع منصوبے کیخلاف استنبول میں چوتھے روزبھی مظاہرے جاری ہیں۔ احتجاج کاسلسلہ شدت اختیارکرکے دارالحکومت انقرہ،ازمیر اور عدانہ سمیت 67 شہروں تک پھیل گیا ہے اوراس نے حکومت مخالف مظاہروں کی شکل اختیار کرلی ہے۔ چوتھے روز بھی ہزاروں کی تعداد میں افراد استنبول کے تقسیم اسکوائر پر جمع ہیں اور وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔وزیراعظم طیب اردگان نے الزام لگایاہے کہ اپوزیشن سیکولرپارٹی مظاہرین کی پشت پناہی کررہی ہے اورانھیں اکساکرامن وامان کامسئلہ پیداکرناچاہتی ہے۔ پولیس نے استنبول اور انقرہ میں وزیر اعظم طیب رجب اردگان کے دفتر کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی کا کھیل جاری ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اب تک ہزاروں افراد زخمی ہوچکے ہیں اورسیکڑوں گاڑیوں اور دکانوں کوبھی نقصان پہنچاہے جبکہ پولیس نے 17سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیاہے۔ پولیس اورمظاہرین میں جوجس کے ہاتھ لگا اس نے اس کی دھلائی کردی۔