پاکستان
14 مارچ ، 2012

ایجنسیاں وہ کام کر رہی ہیں جو ان کا مینڈیٹ ہی نہیں، چیف جسٹس

ایجنسیاں وہ کام کر رہی ہیں جو ان کا مینڈیٹ ہی نہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد… آئی ایس آئی کی جانب سے سیاستدانوں کو مبینہ طورپر رقوم بانٹنے کیخلاف اصغرخان کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت شروع ہونے پر سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی کو روسٹرم پر بلالیا گیا۔ اس موقع پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے، بہترہوگا وکیل کر لیں۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کیس میں 3شخصیات کے بیانات کا جائزہ لیا ہے اور اس میں ایسی کوئی بات نہیں جسے خفیہ رکھا جائے، اسد درانی سے 3سوالات پوچھے گئے تھے۔ سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی کا کہنا تھامیں آئی ایس آئی کا سربراہ تھا مگر ادارے کے دیگر افراد کو ملوث نہیں کیا، ادارے کے باہر سے اس کام میں افراد کو ذمے داری دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ تسلیم کررہے ہیں کہ آپ نے رقم تقسیم کرائی، جب یہ عمل کیا اس وقت آپ اور اسلم بیگ جنرل تھے، اس کے کیا نتائج ہوں گے ہم نہیں جانتے، ایجنسیاں وہ کام کررہی ہیں جو انکا مینڈیٹ ہی نہیں۔

مزید خبریں :