دنیا
03 ستمبر ، 2013

شام پر حملے کی درخواست رد کرنا کانگریس کی غلطی ہوگی: ریپبلکن سینیٹرز

شام پر حملے کی درخواست رد کرنا کانگریس کی غلطی ہوگی: ریپبلکن سینیٹرز

واشنگٹن… امریکی سینیٹرجان مکین اور لنڈسے گراہم نے صدر اوباما کی شام پرحملے کی درخواست کی حمایت کردی تاہم ان کاکہناہے کہ دمشق پر کارروائی کیلئے کیس کومضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ صدر بشار الاسد نے فرانس کو خبر دار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک پر حملہ کیا گیا تو فرانس دشمن ملک بن جائے گا۔ امریکی صدرباراک اوبامانے شام کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں ریپبلکنزارکان کانگریس کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سینیٹرزجان مکین اورلنڈسے گراہم سے وائٹ ہاوٴس میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگومیں ریپبلکن سینیٹرز کاکہناتھاکہ صدراوباماکی شام پرحملے کی درخواست ردکرناکانگریس کی غلطی ہوگی تاہم اوباما انتظامیہ کانگریس کی حمایت چاہتی ہے تو شام کیخلاف کیس مضبوط بنائے۔ سینیٹرجان مکین نے واضح کیاکہ کانگریس نے شام پرکارروائی کیخلاف ووٹ دیاتواس کے نتائج انتہائی تباہ کن ہوں گے اوراس سے حال اورمستقبل میں عالمی بحران پیداہوجائیگا۔ادھر فرانس نے شام میں کیمیائی حملے سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ جاری کردی ہے اور کہاہے کہ فرانس اورعالمی سلامتی کوخطرات لاحق ہوگئے ہیں تاہم فرانس اتحادیوں کوساتھ لیے بغیردمشق پرحملہ نہیں کریگا۔ شامی صدر بشار الاسد نے فرانسیسی اخبارسے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کیمیائی حملوں کا الزام غیر منطقی بات ہے، شام میں فوجی مداخلت سے فرانس دشمن ملک بن جائے گا۔ شام پر مغربی ممالک کے حملے سے علاقائی جنگ شروع ہونے کا خدشہ بڑھ جائے گا۔ ادھر امریکا نے بحیرہ روم میں چھ بحری بیڑوں کے بعدجنگی بحری جہاز نمیٹیز بحیرہ احمرمیں پہنچا دیا ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے جنگی جہازوں میں سے ایک ہے جس پر 85 لڑاکا طیاروں کی گنجائش ہے۔ دوسری جانب روس نے بھی بحیرہ اسود سے اپنا بحری جاسوس جہاز شام کے ساحل پر پہنچا دیا ہے۔ اس سے پہلے روس اپنا جنگی بحری جہاز اور آب دوز شکن جہازاس علاقے میں تعینات کرچکا ہے۔

مزید خبریں :