20 مارچ ، 2012
کراچی… اسٹیٹ بینک نے موجودہ مالی سال کا دوسرا سہ ماہی جائزہ جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیمیائی کھاد کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کسانوں کی آمدنی کم ہورہی ہے اور بجلی کا بحران صنعتوں کی پیداوار کم کرنے کا سبب ہے، اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ سہ ماہی جائزے میں بتایا گیا ہے کہ زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور دوسری طرف کیمیائی کھاد کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے خدشہ ہے کہ موجودہ مالی سال کے دوران کاشت کاروں کی آمدنی گزشتہ سال سے کم رہنے کا خدشہ ہے، اسی طرح چھوٹی فصلوں کی کم کاشت کی وجہ سے غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، مخدوش صورتحال کے باوجود امید ہے کہ خریف کی بڑی فصلیں ہدف پورا کرلیں گی، بڑی بجلی کی قلت کی وجہ سے بڑی صنعتوں میں پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے، اسٹیٹ بینک نے مذید بتایا ہے کہ بیرونی زرائع سے ہونے والی آمدنی میں کمی اور تجارتی خسارہ بڑھنے کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ رہا ہے، اس کا دباوٴ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور روپے کی قدر میں گراوٹ کی صورت میں سامنے آرہا ہے، موجودہ مالی سال کے دوران روپے کی قدر 4 اعشاریہ 4 فی صد گر چکی ہے۔