29 دسمبر ، 2013
پشاور…قبائلی علاقوں میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے سال2013انتہائی مایوس کن رہا اور فاٹا سے تعلق رکھنے والے 70بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔فاٹامیں انسدادپولیومہم میں پانچ سال سے کم عمر کے سات لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا جاتا رہا۔لیکن بدقسمتی سے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر گزشتہ دو سالوں سے انسداد پولیو کی مہم نہیں چلائی جاسکی۔ جس کے باعث اڑھائی لاکھ بچے پولیو سے بچاو کے حفاظتی قطروں سے محروم رہے۔خیبر ایجنسی کی تحصیل ، جمرود میں گزشتہ تین ہفتوں میں دو پولیو کارکنوں کو قتل کیا گیا۔ جبکہ تحصیل باڑہ میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے باعث 2009سے مہم نہیں چلائی جاسکی۔جس سے 40ہزار بچے قطرے نہ پی سکے۔خیبر ایجنسی میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر 400رضاکاروں سمیت محکمہ صحت کے ملازمین نے بھی مہم چلانے سے انکار کیا۔جس پر اب پولیٹیکل انتظامیہ نے مہم چلانے کیلئے خاصہ دارفورس کا دستہ تیار کیا ہے۔قبائلی علاقہ جات میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث 2013 میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد70تک پہنچ گئی۔