26 جنوری ، 2014
پشاور…پشاور میں آج صحت کا انصاف کے نام سے شروع ہونے والی صوبائی حکومت کی خصوصی مہم ملتوی کردی گئِی۔ جس کی وجہ پشاور میں دو بڑی سیاسی حلیف جماعتوں کے جلسے جلوس بنے۔ متحارب جماعتوں کے سیاسی دنگل کی وجہ سے پشاور کے چار لاکھ سے زیادہ بچے پولیو سمیت 9 مہلک امراض کی ویکسین سے محروم رہے۔ صحت کا انصاف پروگرام کے تحت پشاور میں پولیو سمیت مختلف مہلک بیماریوں کیخلاف مہم سیاست کی نذر کردی گئی۔ جی ٹی روڈ پرجمعیت علماء اسلام ف کے احتجاجی جلسہ اور ریلی پرپولیس کی ایک ہزار نفری تعینات رہی۔ اور اہم شاہراہ کئی گھنٹّوں تک بند رہی۔ رنگ روڈ پرپاکستان تحریک انصاف کے جلسہ کی سیکورٹی پربھی سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات رہے۔ پولیس کی آدھی نفری سیاسی جلسے، جلوسوں پر لگ گئی۔ تو پھر مہم چلانے والے ورکرزکو سیکورٹی کہاں سے ملتی؟ عمران خان نے جس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کرنے کے دعوے کئے۔وہ شروع ہی نہیں ہوسکی ،جلسے جلوس تو منسوخ نہیں کئے گئے۔ البتہ بچوں کو حفاظتی ویکسین پلانے کی مہم کو سیاست پر قربان کردیا گیا۔ جس کی تیاریاں کئی روز قبل ہی مکمل کرلی گئیں تھیں۔ انصاف کا پروگرام کے تحت پشاور کے چار لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جانا تھی جواب ایک ہفتے کے بعد شروع کی جائے گی۔