27 فروری ، 2014
حیدر آباد… حیدرآباد میں خون کی موذی بیماری میں مبتلا عبدالرافع کو این آئی بی ڈی اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عبدالرافع کی بچنے کی امید تیس فیصد ہے۔ پائلٹ بننے کے خواہش مند سات سالہ عبدالرافع کی زندگی کی شمع روز بروز بجھتی جارہی ہے۔خون کی موذی بیماری میں مبتلاعبدالرافع کا علاج نہ ہونے کی رپورٹ جیو نیوز پر نشر ہوئی تو سندھ حکومت نے نوٹس لیا۔صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن نے عبدالرافع کا سرکاری خرچ پرعلاج کرانے کے اقدامات کیے تو امیدوں کے چراغ جل اٹھے۔سات سالہ عبدالرافع کو کراچی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز منتقل کیا گیا۔بد قسمتی سے بون میرو ٹرانسپلانٹیشن کے لیے عبدالرافع کے والدین کے ٹشو میچ نہ کرسکے اور اسے دواوٴں پر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔این آئی بی ڈی میں ایک ماہ تک زیرعلاج رکھنے کے بعد اسے فارغ کردیا گیا، حیدرآباد پہنچنے پر عبدالرافع کی طبیعت دوبارہ بگڑنے لگی اور اسے تھیلسیمیا اسپتال میں وائٹ سیل لگائے جارہے ہیں۔عبدالرافع کے والد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ عبدالرافع کی دواوٴں اور علاج جاری رکھنے میں اس کی مدد کی جائے۔