پاکستان
06 مارچ ، 2014

ماضی میں بھی فوج نے بالواسطہ یا بلاواسطہ معاہدے کیے، تجزیہ کار

اسلام آباد…تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ مذاکراتی عمل میں فوج کی شمولیت کے بغیر اس کا نتیجہ خیز ہونا مشکل ہے۔سینئر تجزیہ کار حامد میر سمجھتے ہیں کہ چونکہ طالبان کے دونوں مطالبات کا تعلق براہ راست فوج سے ہے ، تو انہیں شامل کیے بغیر آگے بڑھنا بھی ممکن ہیں ہوگا۔سینئر تجزیہ کار افتخاراحمد کا کہنا تھاکہ جمہوریت کو خطرے کی باتیں کرنا غیر منطقی ہے ، فوج اکیلے کردار ادا نہیں کرے گی بلکہ تمام ادارے مل کر امن کی کوشش کررہے ہیں۔مذاکرات میں فوج کی شمولیت کی مخالفت پرسینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ پی پی دور میں شمالی وزیرستان کا معاملہ مکمل طور پر فوج پہ چھوڑ دیا گیا مگر اب فوج کا کردار وزیراعظم کی نگرانی میں ہوگا۔

مزید خبریں :