06 مارچ ، 2014
لاہور…لاہو رکے علاقے جوہرٹاوٴن میں کمسن بیٹے اور شیرخوار بیٹی کو قتل کرنیوالی ماں کوجوڈیشل مجسٹریٹ نے دو روزکے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا،عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ سے تفتیش صرف دن کی روشنی میں کی جائے، امین حفیظ کی رپورٹ کے مطابق کالے برقعے میں ملبوس ملزمہ بسمہ کوماڈل ٹاوٴن کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا ،عدالت کا ملزمہ سے پہلا سوال تھا کہ تمہارے ناک پر زخم کا نشان کیوں ہے،ملزمہ کا جواب تھا کہ بچوں کو قتل کرنے پر باپ اور بھائی نے مارا پیٹا،دوسرا سوال،تمہارے بچوں کا قاتل کون ہے،ملزمہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ”میں خود“قتل کی وجہ پوچھنے پرملزمہ نے کہا کہ بچوں کو بھوک ،پیاس سے تڑپتے دیکھا نہیں جاتا تھا،اگلے سوال پر ماں نے بتایا کہ ایک کو پانی میں ڈبو یا، دوسرے کا گلہ گھونٹ دیا،ملزمہ کے بیان کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ اور اس کے خاوند کا دو روز کا جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمہ کو تھانے کے بجائے خواتین کی جیل میں رکھا جائے، تفتیش صرف دن کے وقت کی جائے اور وہ بھی لیڈی پولیس کی موجودگی میں ، تفتیش کے دوران ملزمہ پر تشدد کیا توسخت کارروائی ہوگی، ملزمہ کے باہر آنے پر میڈیا نے بھی کئی سوال پوچھے ،تاہم ملزمہ نے ہونٹ نہ کھولے۔ذرائع کے مطابق سنگدل ماں ساری رات تھانے میں بچوں کو یاد کر کے چیختی چلاتی رہی۔جوہر ٹاوٴن میں اپنے 2 معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کرنے والی ماں نے رات لیڈیز تھانہ ریس کورس میں گزاری۔ پولیس کے مطابق بسمہ رات بھر چلاتی رہی، سلاخیں پکڑپکڑکر روئی اور بچوں کے پاس جانے کا واویلا کیا۔ ادھر پولیس نے پانی کا ٹب اور وہ رسی برآمد کر لی جس سے معصوم بچوں کو ان کی سنگدل ماں نے قتل کیا۔