10 مارچ ، 2014
لندن…ٹڈے ،سنڈیا ں،جھینگراور دوسرے مکوڑے عام لوگوں کیلئے بے شک کراہت کا باعث ہوں لیکن اس نوجوان کی تو یہ من پسند خوراک ہیں۔جی ہاں برطانیہ سے تعلق رکھنے والا پیٹر نامی یہ پی ایچ ڈی طالبعلم اپنی صحت کو لے کر اس قدر حساس سے کہ روزنہ کئی کیڑے مکوڑے ہڑپ کر جاتا ہے کیونکہ اس کا ماننا ہے کہ جو غذائیت کیڑوں میں ہے وہ بھلا کسی اور چیز میں کہاں۔چوبیس سالہ پیٹر اب تک دس ہزار جھینگر،پانچ ہزار ٹڈے اور ایک ہزار سے زائد سنڈیاں سالم ہڑپ کر چکا ہے۔سنڈیوں کا برگر ہو یا ٹڈیوں بھر پزا،یہ صاحب خوب چٹخارے لے لے کر کھاتے ہیں لیکن اتناگلہ ضرور ہے یہ کیڑے مکوڑے آخر اتنے چھوٹے کیوں ہوتے ہیں کہ ان سے پیٹ بھی نہیں بھرتا۔ان صاحب کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر ان کیڑوں میں موجود پروٹین اور کیلشیم سے دوسرے لوگ آگاہ ہو جائیں تو کیڑوں کے لئے عالمی جنگیں چھڑ جائیں۔