پاکستان
12 مارچ ، 2014

کراچی کے ایک ہی علاقے میں 5 دھماکے، 3 گاڑیوں کو اڑا دیا گیا

کراچی کے ایک ہی علاقے میں 5 دھماکے، 3 گاڑیوں کو اڑا دیا گیا

کراچی …آپ نے پولیس کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بم ناکارہ بناتے ہوئے تو ضرور دیکھا ہوگا لیکن بم دھماکا کرتے شاید بہت ہی کم دیکھاہو، آج دیکھیے کہ گاڑی، موٹر سائیکل اور بلاک میں نصب بم کا دھماکا کیسے ہوتا ہے؟اور وہ بھی ان کے ہاتھوں جو بم ناکارہ بناتے ہیں۔کراچی کے ایک دور افتادہ علاقے میں 5دھماکے۔ تین دھماکے گاڑی میں کیے گئے، ایک دھماکا موٹرسائیکل اورایک زمین میں نصب کی گئی آئی ای ڈی سے کیا گیا۔ تمام دھماکوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ارے ٹھہریے یہ دھماکے دہش تگردوں نے نہیں بلکہ پولیس نے کیے۔ جی ہاں !آپ نے صحیح پڑھاتمام دھماکے پولیس نے کیے اور وہ بھی بم ڈسپوزل یونٹ نے ٹریننگ کے دوران۔ اس ٹریننگ میں بم ڈسپوزل اسکواڈ، اسپیشل برانچ اور ریلوے پولیس کے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے حصہ لیا۔ تمام شرکاء کو دھماکوں سے قبل بریفنگ دی گئی اور دھماکے کے بعد شواہد اکھٹا کیے جانے کی ہدایات دی گئیں۔ دھماکے بالکل اسی انداز میں کیے گئے جو انداز دہشت گرد اپناتے ہیں۔ گاڑیوں میں کئی کئی کلوگرام دھماکا خیز مواد بھر کر اسے اڑایا گیا جبکہ موٹرسائیکل اور دیسی ساختہ آئی ای ڈی کو بھی اسی طرح اڑایا گیا۔ جس مقام پر دھماکا کیا گیا اس سے تقریبا 500میٹر اطراف کا علاقہ خالی کروالیا گیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اس مشق میں پیشہ ورانہ مہارت کا ایسا مظاہرہ کیا گیا جو ناصرف قابل دید بلکہ قابل داد بھی ہے تاہم حالات کا تقاضہ ہے کہ ہنگامی حالات اور تخریب کاری کے واقعات میں بھی اسی نوعیت کا پیشہ ورانہ مظاہر ہ کیا جائے۔

مزید خبریں :