صحت و سائنس
21 مارچ ، 2014

موسم بہار نے دمے کے مریضوں کو مشکل میں ڈال دیا

موسم بہار نے دمے کے مریضوں کو مشکل میں ڈال دیا

پشاور…کہتے ہیں خوشی اور غم ساتھ ساتھ چلتے ہیں، پشاور میں بہار کی آمد نے جہاں رعنائیاں بکھیر دیں تو یہی بہار اپنے ساتھ دمے کے مریضوں کے لیے پولن الرجی کی صورت میں ایک مشکل بھی لے آیا۔ پشاور میں بہار کا موسم اپنی تمام رعنائیوں کے ساتھ جلوہ گر ہے، ہر طرف پھول کھلے ہیں اور سبزہ اگ رہا ہے۔ تاہم طبی ماہرین نے جہاں صحت مند لوگوں کو اس سبزے سے تازہ ہوا لینے کی تاکید کی ہے وہیں پر وہ دمے کے مریضوں کو احیتاط کی تاکید کرتے ہیں۔ ان ماہرین کے مطابق موسم بہار میں پھولوں، گھاس اور پودوں کے ذرے ہوا میں شامل ہوتے ہیں جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں پہنچ کر سوزش اور ورم پیدا کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق پولن کے اثرات آنکھوں میں خارش، ناک بہنے، حلق میں خشکی، جلد پر دانوں، خارش، سوجن اور پیپ کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ پاکستان میں موسمی الرجیز کی دوبڑی قسمیں ہیں، ایک عموماً ما رچ سے شروع ہو کر اپریل میں ختم ہو تی ہے اور اس الرجی کی سب سے بڑی وجہ جنگلی توت یا ان سے گرنے والے پو لن یا ذرات ہو تے ہیں۔ طبی ماہرین نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولن سے بچنے کے لیے صبح وشام ماسک استعمال کریں۔

مزید خبریں :